جب دو انسان کسی ایک کام میں شریک ہوتے ہیں اور رشتہ ازدواج میں منسلک ہو کر اپنی مشترکہ زندگی کا آغاز کرتے ہیں تو بہت سی ایسی ذمے داریاں ہیں جو ان کے درمیان مشترک ہوتی ہیں جو گھر کی گاڑی چلانے اور مختلف قسم کی مدد و اعانت سے عبارت ہیں اور جو گھر کو خوشحال آباد بنانے میں بہت موثر کردار ادا کرتی ہیں لہٰذا دونوں کو چاہیے کہ اِس سلسلے میں ایک دوسرے کی مدد کریں۔یہ کام دونوں کے درمیان مشترک ہیں لیکن ان کاموں کوتقسیم ہونا چاہیے۔ مزید پڑھیں
نوجوانوں کا دینی رجحان رہبر معظم کی نظر میں
آج کا نوجوان طبقہ اس طرف مائل ہے کہ مذہبی مفاہیم اور مسائل کو بیان اور واضح کیا جائے۔ یہ طبقہ دین کو استدلال، منطق، معرفت اور وسعت نطری کے ذریعہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔ یہ ایک خوش آئند بات ہے، ایک مناسب اور صحیح مطالبہ ہے، ایسا مطالبہ کہ جسے خود دین نے ہم کو سکھایا ہے۔ قرآن کریم ہم سے یہی تو فرماتا ہے تفکر، تعمق اور فہم و ادراک کے ساتھ معارف اسلامی کو سمجھیں اور قبول کریں۔مزید پڑھیں
انسانی زندگی میں دعا کا کردار از رہبر انقلاب
دعا انسان کو خدا سے نزدیک کرتی ہے۔ معارف دینی کو انسان کے دل میں اثر انداز اور قائم رکھتی ہے۔ دعا ایمان کو قوی کرتی ہے یعنی دعا کئی زاویوں سے برکتوں اور رحمتوں کی حامل ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن مجید میں بارہا دعا اور بندگان صالح کے ذریعے کی گئی دعاؤں سے متعلق گفتگو کی گئی ہے۔ انبیائے الہی مسائل و مشکلات کے وقت خدا کی بارگاہ میں دعا کرتے تھے ۔خدا سے مدد کی التماس کرتے تھے۔ ’’فدعا ربہ انی مغلوب فانتصر‘‘ جو حضرت نوح ٴ سے منقول شدہ دعا ہے یا حضرت موسیٰ کی زبانی قرآن فرماتا ہے: ’’فدعا ربہ ان ہٰولائ قوم مجرمون‘‘ ۔مزید پڑھیں
ازدواجی زندگی کی بنیادی اصل از رہبر انقلاب
اگر شوہر یہ دیکھے کہ اس کی بیوی اپنے اسلامی فرائض کی انجام دہی کے لئے ایک نیک قدم اٹھانا چاہتی ہے تو اسے چاہیے کہ اس کام کے وسائل اسے فراہم کرے اور اس کی راہ میں مانع نہ بنے۔ بعض لڑکیاں ہیں کہ جو شادی کے بعد بھی تحصیلِ علم اور درسِ دین کو حاصل کرنا چاہتی ہیں۔ان کی خواہش ہوتی ہے کہ قرآنی تعلیمات سے آشنا ہوں، کارِ خیر انجام دیں اور بعض خیر و بھلائی کے کاموں میں شرکت کریں لیکن ان کے شوہر کبھی کبھی ان کی خواہشات کے جواب میں بد اخلاقی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ مزید پڑھیں
امامت و رہبری کا اسلامی تصور از رہبر انقلاب
امامت اپنے حقیقی معنی میں، انواع و اقسام کے نظاموں کے مقابلے میں جو در حقیقت انسانی کمزوریوں، خواہشات، غرور و تکبر اور حرص و طمع کے نتیجے میں وجود میں آتے ہیں، معاشرے کے نظم و نسق کے لئے ایک مثالی نظام کی مکمل تشکیل کا نام ہے۔ اسلام بشریت کے سامنے امامت کا نسخہ اور نظریہ پیش کرتا ہے، یعنی ایک ایسا انسان جس کا دل ہدایت الٰہی سے سرشار اور فیضیاب ہو جو دینی امور کو سمجھتا اور پہچانتا ہو (یعنی صحیح راستے کے انتخاب کی صلاحیت رکھتا ہو) اور اس پر عمل درآمد کی طاقت بھی رکھتا ہو۔ مزید پڑھیں
نوجوانوں کی دینداری اور ان کے مسائل از رہبر انقلاب
بعض ایسے افراد جو شاید دین و مذہب سے بہت زیادہ خوش اور راضی نہیں ہیں، اپنے احساسات اور جوانوں میں دین سے روگردانی کو اسی جوان طبقہ سے منسوب کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں ان کا دعوی یہ ہوتا ہے کہ جوان طبقہ دین و مذہب کا طالب نہیں ہے۔ ان افراد میں بھی ایسے ہوتے ہیں کہ جن کے اس دعوے میں افسوس بھی شامل ہوتا ہے جبکہ بات کو جانبداری کے ساتھ بیان کرتےہیں۔ ان کے بقول آج کے نوجوان کی خواہش ہی یہی ہے کہ وہ دین و مذہب کی پابندیوں اور چاردیواریوں سے ہی آزاد ہوجائے۔ یہ دونوں دعوے اور اقوال سرے سے بے بنیاد ہیں البتہ یہ صحیح ہے کہ نوجوانوں کے درمیان مختلف افکار، نظریات، احساسات اور عادات و اطوار پائے جاتے ہیں لیکن وہ حقیقت جو قابل تردید نہیں ہے یہ ہے کہ ہمارے ملک کے نوجوانوں کا شمار دنیا کے بہترین جوانوں میں ہوتا ہے۔ مزید پڑھیں
امیر المومنین علیہ السلام کی متوازی شخصیت از رہبر انقلاب
ذات امیر المومنینؑ عظمتوں کا اوقیانوس! امیر المومنین علی علیہ السلام کی ذات ایک بہت بڑے اوقیانوس کے چھپے ہوئے کنارے کی طرح ہے کہ ایک انسان کے لئے جس کا پوری طرح سے احاطہ کرنا ناممکن ہے آپ جس طرف سے بھی فضیلت کے اس سمندر میں وارد ہونے کی کوشش کریں گے آپ عظمت کی ایک کائنات کا بچشم خود مشاہدہ کریں گے،عجائبات کی ایک دنیا مختلف ند ّیاں، گہرائیاں ،قسم قسم کے دریائی حیوانات اس طرف کو چھوڑ کر ایک دوسرے کنارے سے وارد ہوں تو پھر بھی یہی منظر دکھائی دے گا۔مزید پڑھیں
نوجوانوں کے اجتماعی مسائل رہبر معظم کی نگاہ میں
ایک نوجوان اپنی ذاتی زندگی سے باہر نکل کر سماجی زندگی سے بھی تعلق رکھتا ہے۔ اگر وہ معاشرے یعنی اسکول، کالج اور گھر وغیرہ میں برتری، جانبداری اور شخصیت پرستی کا مشاہدہ کرتا ہے تو اس کو نہایت تکلیف پہنچتی ہے۔مزید پڑھیں
#افکار_رہبر | عزاداری امام حسینؑ ایک عظیم نعمت
جب ایک انسان کا دامن ایک نعمت سے خالی ہوتا ہے تو اُس سے اُس نعمت کاسوال بھی نہیں کیا جاتا لیکن جب انسان ایک نعمت سے بہرہ مند ہو تا ہے تو اُس سے اُس نعمت کے متعلق ضرور باز پُرس کی جائے گی۔مزید پڑھیں
مسلم ابن عقیلؑ کی شہادت اور خواص کی بے بصیرتی
امام حسین (علیہ السلام) کی نہضت کے ساتھ ہی ،کچھ لوگ ایسے بھی تھے ، جنھیں اگر اس بارے میں بتایا جاتا کہ "اب وقت قیام کا وقت ہے" اور وہ یہ سمجھ جاتے کہ یہ کام پریشانیوں اور مشکلات کا باعث بنے گا ، تو وہ دوسرے درجے کے فرائض سے چمٹے رہتے؛ جیسا کہ ہم دیکھ چکے ہیں ، کچھ نے ایسا ہی کیا۔ ان لوگوں میں جو امام حسین علیہ السلام کے ساتھ نہیں چلے اور نہ گئے ، ان میں مومن اور دیندار لوگ تھے۔ سارے کے سارے دنیا دارنہیں تھے۔ اس دن عالم اسلام کے سرکردہ اور منتخب افراد میں مومنین اور وہ لوگ جو اپنا فرض نبھانا چاہتے تھے، موجود تھے۔ مزید پڑھیں