عالم برزخ سے مراد وہ عالم جو دنیا و آخرت کے درمیان حائل ہے؛ گرچہ عالم برزخ میں مکمل طور پہ لوگوں کا حساب و کتاب نہیں ہوگا اور روز قیامت یہ کام مکمل طور پہ انجام پائے گا، لہذا وہاں لوگوں کی حالتیں بھی مختلف ہونگی۔ عالم برزخ میں کچھ لوگوں پہ نعمتیں نازل ہوتی ہے اور کچھ پہ عذاب! اسی لئے فرمایا گیا ہے کہ انسان کے لئے عالم قبر یا تو جنت کے باغات میں سے ایک باغ کی مانند ہے یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا ہے۔ مزید پڑھیں
ماہ رمضان کو عبادتوں، روزہ داری، توسل، ذکر اور خضوع و خشوع کے عالم میں گزارنا اور پھر عید الفطر کی وادی میں قدم رکھنا ایک مومن انسان کے لئے حقیقی عید ہے۔ یہ عید دنیا کے مادی جشنوں جیسی نہیں ہے۔ یہ رحمت و مغفرت خداوندی کی عید ہے۔ مزید پڑھیں
رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای کی معتکفین کو نصیحتیں
میرا مشورہ یہ ہے کہ ان تین دنوں میں جب آپ مسجد میں موجود ہوں تو اپنے اوپر قابو رکھنے کی پریکٹس کریں۔ جو الفاظ آپ بولتے ہیں، جو کھانا کھاتے ہیں، جن لوگوں کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہیں، جو کتابیں پڑھتے ہیں، جو آپ سوچتے ہیں، مستقبل کے لئے جو منصوبے بناتے ہیں، ان تمام چیزوں میں نہایت محتاط رہیں۔ مزید پڑھیں
تلاوتِ قرآن توجہ سے سننے کی اہمیت و فضیلت از
استماعِ قرآن(غور سے سننا)ایک لازمی کام ہے؛ اب یا تو خود قرآن کی تلاوت کریں یا کسی اور سے سنیں؛ بہرحال یہ ضروری ہے۔ سب سے پہلے تو وحی پہ ایمان لانا ضروری ہے؛ "الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَتْلُونَهُ حَقَّ تِلَاوَتِهِ أُولَٰئِكَ يُؤْمِنُونَ بِهِ ۗ"۔ جو تلاوت قرآن کرتے ہیں وہ تلاوت کا حق ادا کرتے ہوئے، ایمان رکھتے ہیں اس پہ؛ بس یہ کہ تلاوت قرآن ایمان کا تقاضا ہے۔ مزید پڑھیں
ماه رمضان، نبوت کا مہینہ ہے اور ماہ شعبان، امامت کا۔ ماہ رمضان میں لیلۃ القدر ہے اور ماہِ شعبان میں پندرہ شعبان کی شب ہے جو لیلۃ القدر ثانی ہے۔ ماہ رمضان بابرکت ہے کیونکہ اس میں لیلۃ القدر ہے اور ماہ شعبان بابرکت ہے کیونکہ اس میں پندرہ شعبان کی شب ہے۔ مزید پڑھیں
نفس عمارہ پر تسلط اور اسکے مراحل از شھید مطہری
سوال یہ ہے کیا انسان کو اپنے نفس پہ قابو نہیں رکھنا چاہیے تاکہ اپنے نفس کا غلام نہ بنے؟جان لیں ایسا کئے بغیر ہم مسلمان نہیں کہلائے جاسکتے۔مسلمان پہ واجب ہے کہ اپنے نفس پہ قابو رکھے۔لیکن اس سے بھی بڑا رتبہ یہ ہے کہ ہم اپنے خیالات پہ قابو رکھیں۔ مزید پڑھیں
ماہ رجب کی دعا میں آپ تلاوت کرتے ہیں"یا من ارجوہ لکل خیر و امن سخطه عند كل شر"اور اسی دعا کے دوران بعد میں کہتے ہیں"يا من يعطى الكثير بالقليل"اے وہ خدا کہ جو بندوں کو بے پناہ رحمتیں اور نعمتیں سے نوازتا ہے انکے تھوڑے سے اعمال کے بدلے میں"يا من يعطى من سئله"اے وہ خدا کہ جو ہر اس بندے پہ اپنی عنایت کرتا ہے جو تیرے سامنے ہاتھ پھیلائے چاہے وہ کوئی عمل بھی نہ کرے۔ مزید پڑھیں
جب آپ خدا سے چاہتے ہیں کہ کوئی ایسا کام ہو جائے جس کی آپ کو ضرورت ہے تو دعا کے ساتھ ساتھ بھرپور محنت بھی کیجئے۔ اگر آپ اپنے اندر سستی محسوس کرتے ہیں اور خدا سے دعا کرتے ہیں کہ یہ احساس ختم ہو جائے تو دعا کے ساتھ ہی عزم و ارادے سے بھی کام لیجئے۔ یعنی یہاں بھی ایک دوسرا مادی اور فطری وسیلہ ہے جو عزم و ارادہ ہے۔ مزید پڑھیں
سنت الہی، ناقابل تبدیل! از رہبر انقلاب
قرآن کی ابتداء سے کے کر آخر تک اس سے قطع نظر کہ آپ اسے کس نگاہ سے دیکھتے ہیں،سنت الہی کا مسلسل بیان اور اسکی تکرار ہورہی ہے جیسے سنة الله التی قد خلت من قبل و لن تجد لسنة الله تبدیلا۔اسی کی مانند چار سے پانچ موارد ہیں جو اس بات کی طرف نشاندہی کرتے ہیں کہ سنت خدا ناقابل تبدیل ہے۔ مزید پڑھیں
دنیا کے صاحبان قدرت و اقتدار حتی کوئی بھی انسان اس خام خیالی میں نہ رہے کہ اگر مجھے فلاں عہدہ مل ہوگیا تو میں اس پہ قانع ہوجاؤں گا،نہیں!وہ افراتفری جو آپکے دل میں ہے وہ مزید بڑھے گی-لیکن وہ لوگ جنکے آپکے پاس ایک حد متعین ہے(کسی چیز پہ قانع رہنے کی)،اگر وہ اس پہ تھوڑی توجہ کریں اور مطمئن ہوجائیں،اسکا مطلب افراتفری ہے لیکن کم ہے- مزید پڑھیں