اسلامی حکومت کی ضرورت حدیث کی روشنی میں از امام

عقل، احکام اسلام کی ضرورت، رسول اکرمؐ اور امیر المومنینؑ کا رویہ اور آیات و حدیث کے مفاد سے، حکومت اسلامی کی تشکیل واجب اور لازم ہے۔ بطور نمونہ ایک روایت امام رضاؑ سے نقل کرتا ہوں۔ حدیث کا آخری حصہ ہمارےمطلب کے لئے مفید ہے اس لئے اس کا تذکرہ کرتا ہوں۔مزید پڑھیں

مکتب اہل بیتؑ میں امامت کا تصور از رہبر انقلاب

پہلی اور دوسری صدی ہجری کے مسلمانوں کی نظر میں جہاں لفظ امامت صرف سیاسی رہبری اور قیادت کے معنی میں استعمال ہوتا تھا وہاں وہاں شیعوں کے مخصوص نظرئے کے مطابق سیاسی رہبری کے علاوہ فکری اور اخلاقی رہبری کے مفہوم کو سموئے ہوئے تھا۔مزید پڑھیں

یونیورسٹی اور حوزہ کے خلاف استعمار کی سازش از امام

یونیورسٹیوں کو صحیح تعلیم و تربیت سے محروم رکھنا ایک اور مورد انہوں (مغرب استعمار) نے دیکھا کہ اگر انہوں نے طاقت پیدا کر لی تو انہین اپنا کام کرنے نہیں دیں گے، وہ ہماری یونیورسٹیاں تھیں۔ انہوں نے اپنی تمام توانائیں صرف کر دیں اور یونیورسٹیوں کو پیچھے رکھا اور ہمارے اساتذہ کو ہمارے بچوں کی صحیح تعلیم و تربیت کرنے نہیں دیتے۔ یہ سب اس وجہ سے تھا کہ انہوں نے دیکھا کہ اگر یونیورسٹی نے صحیح طور پر عمل کر لیا اور مستقل ہوگئی تو بعد میں یہ نوجوان جو یونیورسٹی سے فارغ ہوکر نکلیں گے تو استعمار کے مخالف بن کر نکلیں گے۔ یہ بھی ایک سازش تھی جو انہوں نے کی تھی۔مزید پڑھیں

اتحاد ہی مسلمانوں کی کامیابی کا ضامن از امام خمینی

اتحاد بین المسلمین وقت کی اہم ضرورت میرا خطاب سنی بھائیوں سے ہے کہ ہم پہلے بھی کہتے تھے اور اب بھی کہتے ہیں کہ ہم رہبر عظیم الشان امام خمینیؒ کی قیادت پر فخر کرتے ہیں۔ وہ عظیم انسان جس نے آج مسلمانوں کی کامیابی کا ذریعہ اتحاد بین المسلمین کو قرار دیا اور وہ لوگ جو سنی شیعہ اختلافات کو ہوا دیتے ہیں ان کو امام امت نہ سنی سمجھتے ہیں نہ شیعہ بلکہ ان کو غیر کا ایجنٹ سمجھتے ہیں، ہم بھی انہی کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔مزید پڑھیں

میان بیوی کا محبت آمیز سلوک ایک اہم وظیفہ از

محبت کے دريا ميں کدورتوں کو غرق کر ديں مياں بيوي کو آپس ميں محبت آميز سلوک اختيار کرنا چاہیے، بس يہي مطلوب ہے! وہ کام جو محبت ميں کمي کا باعث بنتے ہيں انہيں ہر گز انجام نہ ديں ۔ايسا کوئي کام نہ کريں کہ جو آپ کو ايک دوسرے سے گلا مند اور بيزار کرتے ہيں ۔يہ آپ کي ذمہ داري ہے کہ يہ ديکھيں کہ آپ کي بيوي يا شوہر کن چيزوں پر بہت حساس ہے اور کن کاموں پر اس کا مزاج جلدي بگڑ جاتا ہے تو ان چيزوں سے آپ پر اجتناب ضروري ہوگا۔مزید پڑھیں

اسلامی نظام حیات کا جامع نمونہ از رہبر انقلاب

مثالی نظام حیات کا قابل تقلید نمونہ پیغمبر اکرمﷺ ایک ایسے نظام کو مکمل طور پر عملی جامہ پہنا کر ہمیشہ کے لئے بطور نمونہ تاریخ کے پیش نظر رکھنے کے ارادے سے مدینے میں داخل ہوئے تا کہ آپ کے بعد رہتی دنیا تک تاریخ کا کوئی بھی شخص کبھی بھی اور کہیں بھی اس طرح کا نظام وجود میں لا سکے اور لوگوں کے دلوں کو اس جانب متوجہ کر سکے تاکہ لوگ ایک اچھے معاشرے کی جانب بڑھ سکیں۔مزید پڑھیں

اسلامی قوانین کی ماہیت اور تشکیل حکومت از امام خمینی

ملی دفاع کے احکام اور تشکیل حکومت کی ضرورت نظام اسلامی کی حفاظت اور اسلامی سرزمین کے دفاع کے احکام بھی تشکیل حکومت کی ضرورت پر دلالت کرتے ہیں۔ مثلاً وَ أَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ وَ مِنْ رِباطِ الْخَيْلِ (انفال، آیت 60)۔ یہ آیت حکم دیتی ہے کہ جتنی بھی ہو دفاعی قوت اس کو بڑھاو۔ اگر مسلمان اسلامی حکومت کی تشکیل کر کے اس آیت پر عمل کر کے باقاعدہ جنگجو اور شہ سوار ہوتے تو مٹھی بھر یہودی ہماری زمین پر قبضہ نہیں کر سکتے تھے۔مزید پڑھیں

قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینیؒ کا جوانوں سے خطاب

میرے عزیزو! چونکہ آپ نوجوان خط امام خمینیؒ کے پیرو ہیں اور امید امام و امت سے تمہاری امیدیں وابستہ ہیں اور چونکہ آپ پاکستان میں ایک اسلامی معاشرہ کے قیام کے لئے آرزو مند ہیں تو پھ آپ کی توجہ چند نکات کی طرف دلانا چاہتا ہوں۔ مزید پڑھیں

ياد خدا کی برکتیں از رہبر انقلاب

ياد خدا اہم ترين زاد راہ ہے دين ہميں يہ بتاتا ہے کہ ہمارا مقصد و ہدف کيا ہونا چاہئيے ، ہميں کس رخ پر عمل کرنا چاہئيے اور ہم کن وسائل سے اپني منزل تک پہنچ سکتے ہيں اور صرف يہ بيان ہي نہيں کرتا ہے بلکہ قوت بھي، جو ہماري جدوجہد کے لئے از حد ضروري ہے، دين ہي انسان کو عطا کرتا ہے اور وہ اہم ترين توشہ راہ اور سامان جو ہماري گھٹري ميں ہے ياد خدا ہے۔مزید پڑھیں

شناخت و معرفت کے وسائل از شھید مطہری

خدا نے انسان کو حواس عطا کئے ہیں تاکہ وہ ان کے ذریعے سے دنیا کا مطالعہ کرے معرفت و شناخت کے وسائل سے مراد قوت تفکر و استدلال نفس کی پاکیزگی اور دوسرے لوگوں کے علمی آثار ہیں۔ سورہ مبارکہ نحل میں ارشاد خداوندی ہے: واللہ اخرجکم من بطون امھاتکم لاتعلمون شیئاً و جعل لکم السمع والابصار و الافئدة لعلکم تشکرون( سورہ نحل آیت ۷۸) ”خدا نے تمہیں تمہاری ماؤں کے شکموں سے باہر نکالا اس حالت میں کہ تم کچھ نہیں جانتے تھے اور تمہیں کان آنکھ و دل عطا کئے تاکہ تم ان نعمتوں کا شکر ادا کرو اور ان سے کماحقہ نفع حاصل کرو۔“اس آیہ کریمہ میں صاف طور پر بیان ہوا ہے کہ انسان افلاطون کے نظریے کے برعکس(۱) اپنے پیدا ہونے کے وقت ہر قسم کے علم و معرفت سے بے گانہ ہوتا ہے اور خدا نے انسان کو حواس عطا کئے ہیں تاکہ وہ ان کے ذریعے سے دنیا کا مطالعہ کرے اور اس کو ضمیر اور تجزیہ و تحلیل کی قوت عنایت فرمائی ہے تاکہ جن چیزوں کو وہ حواس کے ذریعے حاصل کرتا ہے اب دوسرے مرحلے میں ان پر غور و فکر کرے ان کی گہرائیوں میں جھانک کر دیکھے اور ان کی حقیقت کو اور ان قوانین کو جو ان اشیاء پر حاکم ہیں معلوم کرے۔مزید پڑھیں