حضرت عیسی مسیحؑ،آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی نگاہ میں

اگر حضرت عیسیؑ مسیح آج ہوتے

اگر حضرت عیسی ہمارے درمیان موجود ہوتے تو مستکبران عالم کے خلاف جدوجہد اور مظلومین کی حمایت سے ایک لحظہ بھی دریغ نہ کرتے۔

مسلمانوں اور مسیحوں کیلئے درس۔۔۔

حضرت عیسیٰ مسیح موعود علیہ السلام معجزے اور الہی ہدایت سے آراستہ تھے تاکہ انسانیت کو شرک ، کفر ، جہالت اور جبر کے اندھیروں سے بچایا جاسکے اور اسے علم ، انصاف اور خدا کی عبادت کے نور تک پہنچایا جاسکے۔ اور جتنا عرصہ وہ موجود رہے برائی اور نیکی کی طرف دعوت میں ایک لحظہ بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔ اور یہ ایک سبق ہے جو عیسائی اور مسلمان ، جو نبوت پر یقین رکھتے ہیں ، ان کو سیکھنا چاہئے۔

 

حضرت عیسیؑ کا راستہ عدالت اور انسانیت و محبت کا راستہ ہے

عیسی بن مریم علیه‌السّلام  انسانوں کے لئے رحمت و برکت اور ہدایت کے منادی کی حیثیت رکھتے تھے، آپؑ ظلم و شرک کی تاریکی اور گناہوں کی آلودگی اور گمراہی میں ڈوبی دنیا میں ہدایت کا ایسا چراغ تھے جس کی روشنی میں تمام انسانوں کو خدا کی جانب ہدایت نصیب ہوئی۔

رحمت کا ایک ایسا شفاف چشمہ تھے جس سے آلودہ دلوں اور نفوس کی تطہیر ہوتی تھی۔ وہ ( حضرت عیسیؑ) آسمانی (الہی) عدالت کے ایسے پر چمدار تھے جو ستمدیدہ گانِ خاک کو  ظالم اور جابر طاقتوں سے نجات حاصل کرنے کی دعوت دیتے تھے۔

آپؑ خدا کے برگزیدہ نبی تھے جو  بھٹکے ہوئے لوگوں اور حیرت کے شکار افراد کو خدا کی شعوری( فطری) پرستش کی طرف ہدایت کرتے تھے لیکن اس عظیم الٰہی راہنما کی رسالت کو طاقتوروں اور جابروں کی مخالفت کا سامنا رہا، یوں زمانے اور تاریخ  کو خدا کے صالح بندوں کی فداکاری پر مبنی حماسے اور ولولے کا نمونہ پیش کیا۔

اس دور کا نظام جبر اپنے واضح کفر کے ذریعے یا کبھی ظاہری ایمان کا لبادہ اوڑھ کر آپؑ کے مقابلے میں کھڑا ہوا اور اس جابر نطام نے بندگان خدا پر اس سر چشمہ نور و معرفت کا راستہ بند کرنے کی کوشش کی۔ آج بھی حضرت عیسیؑ کے راستے اور الٰہی اہداف جو کہ عدالت اور انسانیّت و محبّت ہیں؛ سے جنگ کی جارہی ہے۔

 

حضرت عیسی علیه‌السلام اور انسانوں کی نجات

حضرت عیسیؑ کی ولادت، ان لوگوں کے لئے رحمت و برکت تھی جو استکباری طاقتوں کے تسلط اور تباہ کن نظاموں کی سنگینی تلے جہالت و تاریکی اور فساد و محرومی اور طبقاتی امتیازی سلوک کا شکار تھے۔ حضرت عیسیؑ کا پیغام ان ظالم نظاموں اور طاقتوں سے نجات حاصل کرنا تھا۔

 

حضرت عیسیؑ خدا کے برگزیدہ نبی

خدا کے یہ برگزیدہ پیغمبر، لوگوں کو خدا کے راستے کی طرف جو کہ خوشبختی کا راستہ ہے، دعوت دیتے تھے اور خواہشات نفسانی کی پیروی اور روح کو بدکرداری و برائی سے آلودہ کرنے سے روکتے تھے۔ طاغوتی طاقتیں اور دنیاپرست لوگ، اس پیغمبر خدا کو تہمت اور اذیت سے دوچار کرتے تھے اور انہیں شہید کرنے کا ارادہ رکھتے تھے، اور جب خدا نے ان کی حفاظت فرمائی تو آپؑ کے حواری و پیروکاروں کو اذیتناک شکنجوں سے دوچار کر دیتے تھے تا کہ آپؑ کی تعلیمات جو کہ فساد،ظلم،شرک،ہوسرانی اور عوام فریبی کے خلاف تھیں؛ کو ختم کیا جا سکے۔

وہ لوگ جو خود فاسد و ظالم تھے اور ہوس رانی و جنگ افروزی  اور عوام فریبی کے مرتکب ہوتے تھے، وو خدا کے دین اور نبی خدا اور ان کے پیروکاروں کو برداشت نہیں کرسکتے تھے۔

 


مناسب عالمی نظم (نظام) کے قیام کے لئے انبیاؑء کی تعلیمات اور ان کے راستے کو اپنانا ہوگا۔

اس کلمہ خدا ( حضرت عیسیؑ) نے گمراہی و جہالت اور نا انصافی اور انسانی کرامت سے بے اعتنائی کے اس دور میں انسانوں کی ہدایت و نجات کے پرچم کو بلند کیا اور دنیا پرست جابر طاقتوں کا مقابلہ کیا اور عدالت و رحمت اور توحید کو پھیلانے پر کمر بستہ ہوگئے۔

آج اس عظیم پیغمبر پر ایمان رکھنے والوں یعنی عیسائیوں اور مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ مناسب عالمی نظم کے قیام لئے انبیائے خدا کی تعلیمات اور راستے کو اپنائیں اور انسانی فضیلتوں( اقدار) کو ان معلمینِ بشریت کی تعلیمات کے سائے میں حاصل کریں اور  پھیلائیں۔

 

ماخوذ از

حضرت عیسیؑ کے یوم ولادت کی مناسبت پر پیغام

۱۳۷۳/۱۰/۱۲

حضرت عیسیؑ کے یوم ولادت پر عیسائی ہم وطنوں کو پیغام

۱۳۶۴/۴/۱۰

نئے عیسوی سال کے آغاز کی مناسبت سے پیغام۔

 

۱۳۷۰/۹/۱۰

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *