مقام معظم رہبری کی انقلابی جوانوں کو نصیحتیں
Previous
Next
حضرت آیت اللہ خامنہ ای، جوان نسل کو روز افزوں بصیرت کی تلقین کرتے ہوئے فرماتے ہیں : “اس بات کی احتیاط کریں کہ ہر کسی سے سنی ہوئی بات کو قبول نہ کریں اور جو چیز اصل اور اہم ہے وہ انقلاب اور خط امام خمینی رح ہے اور آپ کو چاہئے کہ اس کی باتوں کو حجت سمجھیں۔”
ہمیں چاہئے کہ ہم اپنی مشکلات کو خود اور اپنی داخلی توانائیوں اور جوان افرادی قوت پر تکیہ کرتے ہوئے حل کرنے کی کوشش کریں۔ میرے عزیزو۔ ملک کی مشکلات کا حل خدا پر توکل کرنے، قوموں کے اندر ارادہ اور استقامت کے جوش میں آنے، راسخ عزم، استقامت، بصیرت، مضبوط اعتماد نفس اور انقلابی فکر و جذبے کی ترویج میں مضمر ہے۔
انقلابی جذبے سے مراد۔۔۔
اقدام و عمل کے موقع پر شجاعت کے حامل ہونے، سد راہ کو توڑنے کے لئے خلاقیت کے حامل ہونے، دشمن سے نہ ڈرنے اور اسکے سامنے سر تسلیم خم نہ کرنے، مستقبل اور وعدہ الٰہی کے لئے پر امید ہونے کا نام انقلابی جوش و جذبہ ہے۔
انقلابی جذبے سے کیا مراد ہے؟
اقدام و عمل کے موقع پر شجاعت کے حامل ہونے، سد راہ کو توڑنے کے لئے خلاقیت کے حامل ہونے، دشمن سے نہ ڈرنے اور اسکے سامنے سر تسلیم خم نہ کرنے، مستقبل اور وعدہ الٰہی کے لئے پر امید ہونے کا نام انقلابی جوش و جذبہ ہے۔
نوجوانوں کے انقلابی جذبات میں ذرہ برابر کمی نہیں آنی چاہئے اور ان انقلابی جذبات میں روز بروز اضافہ ہونا چاہئے تا ہم اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ ان جذبات سے مناسب موقع و مقام پر استفادہ کیا جائے۔واقعات و قضایا کے صحیح ادراک کا ایک راستہ یہ ہے کہ ہم دیکھیں کہ دشمن کس منصوبے اور کس ایجنڈے پر کام کررہا ہے۔
انقلابی جذبے کی ترویج
نوجوانوں کے انقلابی جذبات میں ذرہ برابر کمی نہیں آنی چاہئے اور ان انقلابی جذبات میں روز بروز اضافہ ہونا چاہئے تا ہم اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ ان جذبات سے مناسب موقع و مقام پر استفادہ کیا جائے۔
زمانہ برا نہیں ہوتا