فلسطین کی آواز اور عرب حکومتوں کی خاموشی! از رہبر انقلاب

حمایتِ فلسطین ہم پہ واجب ہے!

میرے بھائیوں اور بہنوں! فلسطین کا مسئلہ ہمارے لئے ایک اسلامی مسئلہ ہے۔ اسلام نے مسلمان سرزمینوں کا دفاع ہم پہ واجب قرار دیا ہے، ہم پہ فرض کیا ہے کہ مظلوموں، ستم دیدہ لوگوں اور مستضعفین(کمزور)افراد کے حقوق کا خیال رکھیں۔ ہم پہ فرض ہے کہ اپنی جان و مال سے ان لوگوں کی فریاد رسی میں جلدی کریں کہ جو تیس سال سے”یا للمسلمین” کی فریاد بلند کررہے ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

 

حمایتِ فلسطین، وہ بھی اپنے مفاد کی خاطر!

فلسطینی قوم تیس سال سے”یاللمسلمین” کی فریاد بلند کررہی ہے۔ عرب حکومتوں میں سے کون یہ دعوا کرسکتا ہے کہ جس نے فلسطینی بھائیوں کی”یاللمسلمین” کی فریاد کا جواب دیا؟ آج جتنی بھی عرب حکومتیں بر سر اقتدار ہیں، اس لئے تاکہ اپنی عوام کو اپنی طرف راغب کرسکیں؛ فلسطینیوں کی حمایت کا شعار بلند کرتی نظر آتی ہیں۔

 

جیسی حمایت کا حق تھا، ویسے نہیں کی گئی!

میں شمالی افریقہ کی حکومتوں سے پوچھتا ہوں، مشرق وسطی کی حکومتوں سے پوچھتا ہوں، ان حکومتوں سے پوچھتا ہوں جو اسرائیلی حکومت کے بارڈڑ پہ واقع ہیں، خلیج فارس کی حکومتوں سے پوچھتا ہوں۔ ان عرب حکومتوں میں سے کس نے فلسطینی بھائیوں اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے اس انداز میں مدد کی ہے کہ جیسے کرنی چاہیئے؟ تیس سال بیت گئے کہ کروڑوں مستضعف(کمزور)، محروم مسلمانوں کے استغاثہ کی (فریاد)بلند ہورہی ہے؟ کون ہےجو ان کی داد رسی کرے؟

 

 

عہد بصیرت ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *