قرآن کے حضور میں! از رہبر انقلاب

قرآن سے انس میں روزانہ کی بنا پہ اضافہ کریں!

اے میرے عزیزو! اے باایمان جوانوں، اے انقلابی جوانوں۔ قرآن سے اپنی آشنائی کو، اپنی انسیت کو، قرآن سے رجوع کرنے کے عمل کو روزانہ کی بنیاد پہ زیادہ کریں، یہ کام آپ کے لئے سرچشمہ قوت و طاقت ہے، آپ کے لئے سرچشمہ بالادستی ہے، سرچشمہ عزت ہے۔ہمارے معاشرے میں ایسا نظام قائم ہونا چاہئیے کہ تمام لوگ قرآن سے کسی نہ کسی طرح مانوس رہیں اور قرآن کے مفاھیم ان کے لیے قابل فہم ہوں اور وہ قرآن کے معانی کو درک کریں۔

 

تلاوت قرآن سے حقیقی زندگی کا شعور ملتا ہے!

اگر ہم قرآن سے مانوس ہوجائیں تو زندگی و حیات(حقیقی)کے اکثر مفاہیم ہمارے سامنے واضح ہوجائیں گے۔ بندہ حقیر ہمیشہ مختلف دوستوں(چاہے حکومتی ذمہ دار ہو یا ان سے ہٹ کہ، جوانوں کو)جب کبھی اتفاق ہوتا ہے کہ قرآن کے بارے میں بات ہو؛ یہ تاکید کرتا ہوں کہ آپ لوگ روزانہ لازمی قرآن پڑھا کریں۔

 

قرآن میں غور و فکر کرنے کی ضرورت!

میں قرآن کی تلاوت کے بارے میں یہ نہیں کہتا روزانہ آدھا یا ایک پارہ پڑھیں؛ روزانہ ایک صفحہ پڑھیں یا آدھا صفحہ پڑھیں لیکن(یہ کام)ترک نہیں ہونا چاہیئے۔ ایک سال کے دوران کوئی ایسا دن نہیں گذرے کہ آپ قرآن کو کھول کہ نہ دیکھیں یا اس کی تلاوت نہ کریں۔ قرآن کو غور و فکر سے پڑھنا لازمی ہے، البتہ غور و فکر کے مراتب ہیں۔

 

 

عہد بندگی ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *