تفسیر سورہ حمد/ حصہ اوّل از امام خمینی

نماز کی معراج کیا ہے؟

بتوں کو پوجنے اور نہ پوجنے والے،سب ایک ظاہری آداب،رسومات، اور اذکار بجا لاتے ہیں۔سب کا ظاہر لگ بھگ ایک ہی جیسا ہوتا ہے۔ظاہر تو یہی ظاہر ہے کہ جو ہمیں نظر آتا ہے۔وہ چیز جو نماز کو عرش الہی یا معراج پہ پہنچاتی ہے وہ وہی روح نماز ہے جو اس میں پھونکی جاتی ہے۔اگر نماز میں وہ روح پائی جائے تو اسے عرش الہی پہ پہنچا دیتی ہے،اسے الہی بنا دیتی ہے۔

 

جنّت کے لئے کی گئی تاجرانہ عبادت!

ہم سب کی ایک ہی جیسی کیفیت ہے،لہذا ایک دوسرے کو دهوکا دینے اور بناوٹ کی ضرورت نہیں۔ہماری تمام عبادتیں اپنی ذات کے لئے ہیں۔ہمارے درمیان وہ لوگ جو بہت ہی نیک و پارسا ہیں انکی عبادت بھی جنت کے حصول کے لئے ہے۔اگر جنّت اور ثواب کے عنصر کو اعمال کےدرمیان سے ہٹا دیا جائے تو پھر دیکھیں کتنے لوگ عبادت کرتے ہیں؟اس وقت علی علیہ السلام تنہا کھڑے نظر آئیں گے۔

 

قُرب الهی کے لئے کی گئی آزادانہ عبادت!

رسول اللہ(ص)سے روایت ہے “عشق العبادة فعانقها” لوگوں کی ایک جماعت ایسی بھی ہے، جنّت کے لئے عبادت کرنا کسی ایسے شخص کے نزدیک زیادہ اہم نہیں ہے جو اپنی ذاتیات کو پیچھے چھوڑ چکا ہو اور ان چیزوں سے آگے بڑھ کر موت کے مرتبے پہ فائز ہوچکا ہو۔وہ شخص جو اللہ کے قرب کے لئے عبادت کرتا ہے اسکی نظر میں دنیاوی لذتوں کی کوئی اہمیت نہیں،حتی جنت کی بھی نہیں وہ موت سے پہلے ہی فناء ہوچکا ہے:”أدركه الموت” اسکی دنیا ہی کچھہ اور ہے،جنت و جہنم سے آگے کی دنیا! اس نے خدا کی عبادت اس کئے کی ہے کیونکہ اسے لائق عبادت پایا۔

 

 

عہد بندگی ، امام خمینی

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *