عید مباہلہ، ایمانی اقتدار اور حق پہ بھروسے کا مظہر از رہبر انقلاب

ذی الحج کا آخری عشرہ نہایت اہم ہے!

یہ ذی الحج کا آخری عشرہ، بلکہ ماہ ذی الحج کا دوسرا نیمہ(15 دن)، اسلامی تاریخ اور اس میں رونما ہونے والے واقعات کے لحاظ سے اہم دن ہیں۔ چوبیس ذی الحج مباھلے کا دن ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ امیر المومنینؑ کی شان میں نازل ہونے والی آیت ولایت کے نزول کا بھی دن ہے، اِنَّما وَلِیُّکُمُ اللهُ وَ رَسولُه وَ الَّذینَ ءامَنُوا الَّذینَ یُقیمونَ الصَّلاةَ وَ یُؤتونَ الزَّکاةَ وَ هُم راکِعون۔

 

مباھلہ، ایمانی اقدار پہ بھروسے کا مظہر!

مباھلہ، جسے یاد رکھنا چاہئیے اور بہت اہم دن ہے، در حقیقت قلبی سکون، ایمانی قدروں اور حقیقت و سچائی پہ بھروسے کا مظہر ہے، اور اس کی ہمیں بہت ضرورت ہے۔ اس روز کی طرح آج بھی، ہمیں انہی ایمانی قدروں اور اپنی اسی سچائی پر بھروسے کی ضرورت ہے، کیونکہ اس دن کی طرح آج بھی ہم اسی راستے(راہ حق)کی جانب گامزن ہیں۔

 

ایمان، اطمینان قلبی کا باعث ہے!

ہمیں دشمنوں کی دشمنی اور استکبار کی دشمنی کے مقابلے میں اسی ایمان پر بھروسے کی ضرورت ہے اور الحمد للّہ اسی پر بھروسہ کرتے ہیں۔اسی نقطہِ نظر سے انقلابی عوام، رائے عامہ کیونکہ حق پہ ہیں، کیونکہ راہِ راست کی جانب حرکت کررہے ہیں، عمومی طور پر ان میں الحمدللہ ایک اطمینان پایا جاتا ہے۔

 

خلوص، ثواب کی کنجی ہے!

سورہ انسان(ھل اتی) بھی مخلصانہ کام کی برکت کا مظہر ہے۔ ایک مخلصانہ قربانی، کہ اھل بیتؑ علیہم السلام کی اس قربانی کی بدولت خداوند متعال نے ان پر ایک سورہ(ھل اتی)نازل فرمائی۔یہ سورہ کہ جو اس ضمن میں کہ ایک نہایت اہم، باعث افتخار، تاریخی واقعہ ہے، ایک درس بھی ہے۔ اس میں ہمیں سبق ملتا ہے کہ پروردگار کی نظر میں ایثار و قربانی جب خلوص کے ساتھ انجام دی جائے تو دنیا و آخرت میں ثواب کا باعث ہے۔

 

 

عہد معارف ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *