امیر المومنین، اسلامی حکومت کی معراج از رہبر انقلاب

بلند چوٹی پہ نگاہ رکھیں!

امیر المومنین کہ جن پہ ہزاروں سلام ہوں،ایک بلند چوٹی ہیں؛اسلامی حکومت و حاکم کے لئے بھی اور ہر مسلمان کے لئے بھی۔ہمیں چاہیے کہ اس بلند چوٹی پہ اپنی نظریں جمائے رکھیں اور اسکی جانب حرکت جاری رکھیں۔ہماری آرزو ہے کہ ہمارا معاشرے کی تعمیر اس سطح پہ ہو کہ جو امیرالمومین کی خواہش تھی۔

 

 

 

 

 

حکومت کی قدر و قیمت!

امیر المومنین نے حکومت کے متعلق ابن عباس سے فرمایا کہ میری نظر میں تمہاری اس حکومت کی قیمت اس پیچ شدہ جوتے سے کمتر ہے۔اسکی قدر و قیمت اس وقت ہوگی کہ جب میں حق کو قائم کروں۔ایک اور نامے(خط) جو اشعث بن قیس کے نام لکھا،فرماتے ہیں کہ یہ ذمہ داری جو تمہارے پاس ہے،کوئی تر لقمہ یا سرمایہ یا کاروبار نہیں!کوئی غلطی فہمی نہ ہو!اسلامی نظام میں ذمہ داری،انسان کے کندھوں پہ ایک بوجھہ ہے جسے اسے اپنے اعلی مقصد اور نیت کی وجہ سے اٹھانا پڑتا ہے۔

 

 

بڑا عہدہ ، زیادہ ذمہ داری!

اسلامی جمہوریہ اور اسلامی نظام میں حکومتی عہدوں کو قبول کرنے کا مقصد کیا ہونا چاہیے؟ہمارا مقصد عدل و انصاف کا نفاذ،لوگوں کے آرام و آسائش و یقینی بنانا،صلاحیتوں کے پھلنے پھولنے،انسانوں کی سربلندی اور بنی نوع انسان کی رہنمائی و فلاح و بہبود کے لئے انسانی معاشرے کی بنیاد فراہم کرنا ہونا چاہیے۔ہمارے دور وہ ہے کہ جب اسلامی احکام کی پیروی کے نتیجے میں حکومت اسلامی وجود میں آئی ہے۔ وہ لوگ جنکا اولین فریضہ ہے کہ امیرالمومنین کی پیروی کریں، ایسے افراد ہیں کہ جو اسلامی حکومت میں ذمہ دار اور عہدوں پہ فائز ہیں۔لازم ہے ہم کہ اس چوٹی پہ نظریں جمائے رکھیں۔یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ آگے کی جانب بڑھیں۔

 

عہد معارف ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *