عالمی یوم ازدواج از رہبر انقلاب
غفلت نہ کریں!
جوانوں کی شادی کا مسئلہ بہت مہم ہے۔یہ ان مسائل میں سے ہے کہ جس سے کسی صورت بھی غفلت نہیں برتی جاسکتی۔شادی کو آسان بنانے کے طریقوں،اور جوانوں کے لئے شادی کے امکانات کی فراہمی پر غور کرنا چاہیے۔بعض اوقات اس کے لیے مال و دولت کی نہیں بلکہ صرف محکم ارادے اور توجہ کی ضرورت ہے۔
دنیا و آخرت کا فائدہ!
جتنا بھی ہم معاشرے میں جوانوں کی جنسی مشکلات کو حل کرنے میں کامیاب ہونگے اتنا ہی ہمارے معاشرے کے لیے دنیا و آخرت میں فائدہ ہے۔اتنا ہی ہمارے ملک کے لیے دنیا و آخرت میں فائدہ ہے۔مجھے اس بات کا خدشہ ہے کہ شادی کے معاملے پر لاتعلق نظریہ (جو کم و بیش ہمارے معاشرے میں موجود ہے) مستقبل میں ملک و قوم کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔
عملی مخالفت کریں!
وہ لوگ جو اسلامی بنیادوں کو ذہنوں میں متزلزل کررہے ہیں، جو انقلاب کے اصلی شعار پر حملہ آور ہوتے ہیں،جو خاندانی تشکیل کو بیکار بنا کر پیش کرتے ہیں،شادی کو بے معنی بناکر پیش کرتے ہیں۔شادی لوگوں کی معاشی زبوں حالی کی وجہ نہیں ہے بلکہ ممکن ہے کہ شادی گشادگی کا باعث بنے۔شادی کے بارے میں کچھہ غلط روایتیں پائی جاتی ہیں کہ جو جوانوں کی شادی میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔ان روایتوں کی عملی مخالفت کرنی ہوگی۔
اللہ کے وعدے پر بھروسہ کریں!
شادی کی حوصلہ افزائی کو ایک عملی اقدام میں تبدیل ہونا چاہیے، یعنی عملی طور پر شادی ہونی چاہیے۔اللہ تعالی قرآن میں فرما رہا ہےان یکونوا فقراء یغنهم الله من فضله:اگر وہ فقیر ہونگے تو اللہ انہیں اپنے فضل سے غنی کردے گا یہ الہی وعدہ ہے،جیسے ہم اللہ کے باقی وعدوں پہ بھروسہ کرتے ہیں اس وعدے پر بھی بھروسہ کرنا چاہیے۔
عہد زندگی ، رھبر معظم