مباہلہ، معرکہِ حق و باطل از رہبر انقلاب

عزیز ترین افراد میدان میں!

یومِ مباہلہ وہ دن ہے کہ جب رسول اللہ(ص) اپنے قریب ترین اور عزیز ترین افراد کو میدان میں لاتے ہیں۔یہ نکتہ یومِ مباہلہ کا اہم نکتہ ہے کہ اس واقعہ میں”و انفسنا و انفسکم” کا عنصر موجود ہے؛اس واقعہ میں “و نسانا و نساکم” کا عنصر موجود ہے۔

 

 

 

 

 

 

مباہلہ، فرقِ حق و باطل!

یہ وہ واقعہ ہے کہ جب رسول اللہ(ص) اپنے عزیز ترین افراد کا چُناو کرتے ہیں اور انہیں میدان میں لاتے ہیں ایک ایسی بحث میں کہ جس کے ذریعے حق و باطل کی تمیز ہو اور ایک واضح دلیل کھل کر سب کے سامنے آئے۔

 

 

 

 

 

 

تبلیغِ دین کی اہمیت!

اس واقعہ کی کوئی نظیر نہیں ملتی کہ تبلیغِ دین اور بیانِ حقیقت کے لئے رسول اللہ بیٹوں(حسن و حسین)، اپنی بیٹی اور اپنے بھائی و جانشین امیر المؤمنین کا ہاتھ تھام کر میدان میں لائیں۔مباہلہ کو یہ استثناء حاصل ہے۔یعنی،یہ ظاہر کرتا ہے کہ اظہارِ حق اور ابلاغِ حق کتنا اہم کام ہے۔آپ(ص) اس دعوے کے ساتھ میدان میں آتے ہیں کہ مباہلہ کرتے ہیں؛جو بھی حق پہ ہوا وہ باقی رہے اور جو بھی حق کے خلاف ہو وہ عذابِ الہی مٹ جائے۔

 

 

 

 

 

عہد معارف ، رھبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *