نوجوانوں اور علم و ٹیکنولوجی کا ایجاد از رہبر انقلاب

علم کی تخلیق کریں!

آج ملک میں بہت زیادہ علمی و سائنسی کام ہو رہے ہیں لیکن یہ کام زیادہ تر دوسروں کی علمی خلاقیت کی فروعات ہیں۔ فرض کیجیے کہ ایٹمی انرجی کا کسی نے انکشاف کیا ہے، آج ہم اس پر کام کر رہے ہیں۔ جس چیز کی ضرورت ہے اور جسے انجام پانا چاہیے وہ سائنسی خلاقیت ہے؛ آپ کو خلاقیت کا مظاہرہ کرنا چاہیے، علم ایجاد کرنا چاہیے۔

 

 

 

 

فطری قوانین کا انکشاف

علم زیادہ تر فطرت میں کسی طاقت کے انکشاف سے وجود میں آتا ہے۔ مطلب یہ کہ سائنس میں خلاقیت کا منبع یہ ہے کہ فطرت میں کوئی پوشیدہ بات، کوئی قانون موجود ہے اور آج تک اس کا انکشاف نہیں ہوا ہے، آپ اسے منکشف کرتے ہیں، اس کی بنیاد پر علم کی پیداوار ہوتی ہے، اس کی اساس پر متعدد تکنیکیں وجود میں آتی ہیں۔ آپ اس چیز کی کوشش کیجیے۔ یعنی ہمارا نوجوان الیٹ اس بات کی کوشش کرے: سائنس میں خلاقیت۔

 

 

 

 

علم کیسے ایجاد کریں؟

فرض کیجیے کہ قوت کشش ثقل موجود تھی کسی نے اس کا انکشاف کیا اور اس کی بنیاد پر بہت سے علم وجود میں آئے۔ فطرت میں بجلی کی قوت موجود تھی، کوئی اسے پہچانتا نہیں تھا، کسی نے اسے منکشف کیا، اس کی بنیاد پر سائنس و ٹیکنالوجی کا یہ عظیم میدان وجود میں آ گيا۔ یا پھر بعد کے میدانوں اور جدید مسائل میں، نینو اسی طرح کا ہے، اسٹیم سیلز کا مسئلہ اسی طرح کا ہے، ایٹمی توانائی کا معاملہ اسی طرح کا ہے۔

 

 

 

علم کی تخلیق سے مراد؟

فطرت میں پائی جانے والی ایک حقیقت کا انکشاف، ایک قانون کا انکشاف، ایک پوشیدہ چیز کا انکشاف، فطرت الہی میں ایک عنصر اور صنعت الہی کا انکشاف اس بات کا موجب بنتا ہے کہ آپ پر ایک علمی و سائنسی نکتہ روشن ہو جائے، وہ نکتہ علم ہوگا، اس کی تدوین ہوگی، وہ پھیلے گا اور پھر ٹیکنالوجی بن جائے گا وغیرہ وغیرہ۔

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *