یونیورسٹی اور حوزہ کے خلاف استعمار کی سازش از امام خمینی
یونیورسٹیوں کو صحیح تعلیم و تربیت سے محروم رکھنا
ایک اور مورد انہوں (مغرب استعمار) نے دیکھا کہ اگر انہوں نے طاقت پیدا کر لی تو انہین اپنا کام کرنے نہیں دیں گے، وہ ہماری یونیورسٹیاں تھیں۔ انہوں نے اپنی تمام توانائیں صرف کر دیں اور یونیورسٹیوں کو پیچھے رکھا اور ہمارے اساتذہ کو ہمارے بچوں کی صحیح تعلیم و تربیت کرنے نہیں دیتے۔ یہ سب اس وجہ سے تھا کہ انہوں نے دیکھا کہ اگر یونیورسٹی نے صحیح طور پر عمل کر لیا اور مستقل ہوگئی تو بعد میں یہ نوجوان جو یونیورسٹی سے فارغ ہوکر نکلیں گے تو استعمار کے مخالف بن کر نکلیں گے۔ یہ بھی ایک سازش تھی جو انہوں نے کی تھی۔
ایک منصوبے کے تحت اپنی آرزوں تک رسائی کے لئے انہوں نے یونورسٹی کو دین کے مقابلے میں قرار دیا تھا یعنی علماء کے مقابلے میں قرار دیا اور یونیورسٹیوں اور علماء کے درمیان ایک طولانی مدت سے روابط نہیں ہیں۔ یہ اس وجہ سے ہے کہ شروع سے ہی ان کی تعلیمات اس طرح کی تھیں کہ اس طرح کے حالات پیدا ہوجائیں کہ ہم اور آپ جدا ہوجائیں۔
فتنہ اور سازش کرنے والوں کا مقابلہ کریں
یونیورسٹی میں رہنے والے حضرات جان لیں کہ اس وقت بھی کچھ افراد ہیں جو غیروں میں سے ہیں یعنی غیروں کے ایجنٹ ہیں۔ اب جبکہ ہم چاہتےہیں کہ ایک آزاد اور مستقل ملک کی تعمیر کریں تو یہ لوگ شور شرابہ کر رہے ہیں، وہ ایران کو مستقل نہیں دیکھ سکتے، ایران کو ہمیشہ امریکہ اور روس سے وابستہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ مجھے تو لگتا ہے کہ امریکہ سے زیادہ وابستہ ہیں اور اس کے بعد روس سے وابستہ ہیں۔ آپ (علماء اور اساتذہ) ان کو سمجھائیے، اگر قبل ہدایت ہوں تو ان کی ہدایت کیجئے اور آپ ہمارے نوجوانوں کو ہدایت کریں۔
یونیورسٹیوں کو آلودگیوں سے بچائیں
یہ فتنہ جو اس وقت برپا کئے جا رہے ہیں انقلاب کے مقابلے میں، ایسا اسلامی انقلاب کہ جس نے لوگوں کو متحد کر دیا ہے، کچھ لوگ انقلاب میں گھس گئے ہیں اور انقلاب کو آلودہ کرنا چاہتے ہیں۔ آپ اپنے شاگردوں کے سامنے ایسے افراد کی نشان دہی کریں، ہمارے نوجوانوں کو بتائیے کہ یہ دوسروں کے ایجنٹ ہیں۔ یہ ایک قومی نقاب لگا کر عوام میں گھس گئے ہیں۔ اس وقت آپ کہ یہ اہم ذمہ داری ہے کہ یونیورسٹیوں میں اس طرح کی آلودگیاں نہ ہونے دیں۔ آپ تمام حضرات کو چاہئے کہ ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دیں اور ان فتنہ برپا کرنے والوں کو اپنی حدود میں فتنہ کرنے نہ دیں۔
کتاب: خطابات (مجموعہ اقتباسات صحیفہ امام) ج 2، ص ۱۳۱ الی ۱۳۳، سے اقتباس