مغرب میں گھرانے کی بنیاد تباہ ہوچکی ہے! از رہبر انقلاب

مغرب کی اخلاقی گراوٹ اور بے راہ روی!

مغرب میں کئ عشروں کے دوران مغرب میں خواتین کی آزادی کے ذریعے اخلاقی گراوٹ اور بے راہ روی اتنی زیادہ پھیل گئی کہ اس نے خود مغربی مفکرین کو دہشت میں مبتلا کر دیا! آج مغربی ملکوں میں ہمدرد، خیر خواہ، سمجھدار اور نیک نیتی رکھنے والے افراد، جو کچھ ہوا ہے، اس سے غمگین اور وحشت زدہ ہیں، مگر وہ اسے روک بھی نہیں سکتے۔

 

 

 

 

 

عورت کے حقوق کے نام پر دھوکہ!

مغرب میں، عورت کی مدد اور اس کی خدمت کے نام پر، اس کی زندگی کو سب سے بڑی چوٹ پہنچائی گئی۔ کیوں؟ اس لیے کہ جنسی بے راہ کی وجہ سے، اخلاقی گراوٹ اور عورت مرد کے بے لگام اختلاط کی ترویج کی وجہ سے، گھرانے کی بنیاد ہی تباہ ہو گئی۔

 

 

 

 

 

مغرب میں گھرانے کی بنیاد تباہ ہوچکی ہے!

وہ مرد جو سماج میں کھلم کھلا اپنی جنسی خواہشات پوری کر سکتا ہو اور وہ عورت جو سماج میں بغیر کسی اعتراض کے مختلف مردوں سے رابطہ رکھ سکتی ہو، کسی بھی صورت میں اچھے اور مناسب زن و شوہر نہیں ہو سکتے۔ اسی لیے گھرانے کی بساط ہی لپٹ گئی۔ ہمارے ملکوں میں گھرانوں کی جڑیں جتنی مضبوط اور گہری ہیں، اتنی آج مغرب میں شاذ و نادر ہی ہیں۔

 

 

 

 

 

عہد زندگی ، رھبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *