مغربی ثقافت غزہ و لبنان جنگ میں دفن ہوچکی! از رہبر انقلاب

مغربی ثقافت کی شکست!

اس سے بھی بڑی شکست، مغربی ثقافت کی شکست ہے، مغرب والوں نے دکھا دیا کہ ان کچھ برسوں میں یا کچھ صدیوں میں جو وہ انسانی حقوق اور حقوق بشر وغیرہ کا دم بھرتے ہیں، وہ سفید جھوٹ ہے۔

 

مغرب کے کان پر جوں تک نہ رینگی!

اس جنگ نے اسے دکھا دیا، اسے ثابت کر دیا، دس ہزار بچے قتل کر دیے گئے، کوئي مذاق ہے؟ بچہ، معصومیت کا مظہر ہے، لطافت کا مظہر ہے، وہ بنیادی نقطہ ہے جو انسانی جذبات میں ہلچل مچا دیتا ہے، ایسے دس ہزار معصوم بچوں کو اسرائيل نے دو ٹن والے بموں اور طرح طرح کے ہتھیاروں سے مار دیا اور مغرب والوں کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔

 

اب کوئی مغربی تمدن کی بات نہ کرے!

مغربی سیاستداں رسوا ہو گئے، مغرب کی سیاست ذلیل ہو گئی، انھیں شکست ہو گئی، یہ ایک بڑی شکست ہے۔ اب کوئی مغربی تمدن کی بات نہ کرے! مغربی تمدن یہ ہے۔

 

مغربی تمدن، معصوم بچوں کا قاتل!

یہ مغربی تمدن ہے جس کے لیے اس بات کی کوئی اہمیت نہیں ہے کہ اپنے لوگوں سے مختلف طریقوں سے پیسے لے اور اسے چھوٹے اور معصوم بچوں کو قتل کرنے کے لیے بھیج دے، گھرانے تباہ ہو جائيں، دسیوں ہزار بچے شہید ہو جائيں، کئی ہزار بچے یتیم ہو جائيں، یہ مغربی تمدن ہے۔

 

اب مغربی کلچر کا دفاع ممکن نہیں!

اب اگر کوئی مغربی کلچر پر اعتراض کرے اور اسے بے حیثیت بتائے تو کسی کو اس کی ملامت نہیں کرنی چاہیے کہ جناب آپ ایسا نہ کہیے، نہیں، مغربی کلچر یہ ہے، مغربی تمدن یہ ہے، اسی کا نتیجہ ہے۔ یہ مغرب کو ہونے والی سب سے بڑی شکست ہے۔

 

 

عہد بصیرت ، آیت اللہ العظمی خامنہ ای

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *