قیام کربلا، عقل و منطق کے آئینے میں۔۔۔ از رہبر انقلاب

قیامِ حسینیؑ، عقل و منطق پر استوار!

امام حسین علیہ السلام کی تحریک عقل و منطق پر استوار تحریک تھی۔ اسلامی معاشرہ امام کا معاشرہ ہے۔ لیکن بنی امیہ نے اسلام میں امامت کی جگہ ملوکیت اور بادشاہت رائج کر دی گئ۔

 

یزید کے خلاف قیام، کیوں؟

ایسے حالات میں مسند اقتدار پر بیٹھنے والا یزید نہ تو عوام الناس سے کوئی رابطہ رکھتا تھا، نہ اس کے پاس علم تھا، نہ پرہیزگاری تھی، نہ پاکدامنی تھی، نہ پارسائی تھی، نہ راہ خدا میں جہاد کا کوئی ماضی تھا، نہ اسلام کے روحانی امور پر اس کا کوئی عقیدہ تھا، نہ اس کا طرز عمل مومنانہ تھا نہ گفتار حکیمانہ تھی۔ اس کی کوئی بھی خصوصیت پیغمبر سے مشابہت نہیں رکھتی تھی۔

 

حسینی تحریک، نور بمقابلہ ظلمت!

حسینی تحریک اس حکمرانی کے خلاف بغاوت کی فکر پر مبنی تھی جس نے اسلامی امت پر سب سے بڑا انحراف مسلط کر دیا تھا۔ اس تحریک میں عقل و منطق کا عنصر حضرت کے بیانوں میں نمایاں ہے۔ تحریک کے آغاز سے پہلے بھی، مدینہ میں آپ کی موجودگی کے وقت سے آپ کے یوم شہادت تک۔ یہ نورانی بیانات بڑی پختہ منطقی فکر کو پیش کرتے ہیں۔

 

 

آیت اللہ خامنہ ای ، عہد معارف

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *