عدل و انصاف کی تعریف اور اس کے تقاضے از رہبر انقلاب

عدل و انصاف کا وسیع تر مفہوم!

عدل کا ایک اہم مصداق معاشی و سماجی نابرابری کا خاتمہ اور اسی سے ملتی جلتی چیزیں ہیں۔ لیکن صرف یہ نہیں، بلکہ یہ چیز اسکا ایک واضح و روشن مصداق ہے۔ عدل و انصاف ہمارے ذاتی فیصلوں سے ہی شروع ہوتا ہے۔

 

عدل و انصاف کا اپنی ذات سے آغاز کریں!

عدل، ہمارے ذاتی اعمال، ہمارے الفاظ و گفتگو اور لوگوں سے متعلق ہمارے فیصلوں سے شروع ہوتا ہے۔ وَ لا یَجْرِمَنَّکُمْ شَنَآنُ قَوْم عَلى أَلاّ تَعْدِلُوا۔ حتی کہ ہمیں کسی سے مخالفت ہے، دشمنی ہے، یا فکری طور پہ اختلاف ہے، تب بھی ہمیں اس پہ ظلم نہیں کرنا چایئے۔

 

سب سے اذیت ناک مرحلہ کونسا ہے؟

ایک مسلمان کے لئے سب سے اذیت ناک بات یہ ہے کہ قیامت کے دن ایک کافر اسکا گریبان پکڑ کر کہے کہ جناب آپ نے فلان جگہ مجھ پہ ظلم کیا تھا۔ واقعاً اس سے بڑھ کر اور کیا سختی ہوگی! یا یہ کہ قیامت کے دن دشمنِ خدا کے حق کی ادائیگی ہمارے ذمّے ہو اور ہم نے اسے پورا نہ کیا ہو۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ ہمارا گریبان پکڑ کہے کہ تم نے مجھ پہ ظلم کیا۔

 

عالمی استکبار سے بیزاری، عدل و انصاف کا تقاضا!

استکباری طاقتوں کے خلاف ہماری یہ جنگ کہ جسکو ہم مستقل طور پہ دہراتے ہیں، عدل کے اہم ترین مصادیق میں سے ایک ہے۔ کچھ افراد عدل کے خواہشمند ہیں لیکن وہ یہ نہیں سوچتے کہ عالمی استکبار(امریکہ اور صیہونیت)سے جنگ بھی عدالت طلبی کے مصداقوں میں سے ایک ہے۔

 

عہد بندگی ، رہبر انقلاب

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *