سنت الہی، ناقابل تبدیل! از رہبر انقلاب

سنت الہی کی تکرار!

قرآن کی ابتداء سے کے کر آخر تک اس سے قطع نظر کہ آپ اسے کس نگاہ سے دیکھتے ہیں،سنت الہی کا مسلسل بیان اور اسکی تکرار ہورہی ہے جیسے سنة الله التی قد خلت من قبل و لن تجد لسنة الله تبدیلا۔اسی کی مانند چار سے پانچ موارد ہیں جو اس بات کی طرف نشاندہی کرتے ہیں کہ سنت خدا ناقابل تبدیل ہے۔

 

 

 

 

 

کسی کو کسی پر کوئی فضیلت نہیں!

یہ جان لیں کہ اللہ کی کسی سے رشتہ داری نہیں،اگر ہم کہیں کہ کیونکہ مسلمان ہیں،شیعہ ہیں یا ایرانی ہیں لہذا اپنی مرضی کے مطابق عمل کرسکتے ہیں،نہیں ایسا ہرگز نہیں!ہم میں اور دوسروں میں کوئی فرق نہیں۔اگر خود کو پہلے والے گروہ کے مطابق ڈھال لیں(جو احد میں شہید اور کامیاب ہوئے) تو نتیجہ وہی نکلے گا لیکن اگر خود کو دوسرے گروہ کے مطابق ڈھال لیں(جنکو مال و دولت کی ہوس کے باعث احد میں شکست ہوئی) تو نتیجہ وہی نکلے گا۔اس می کوئی دو راہے نہیں۔



نہ خدا بدلا نہ اسکی سنت!

ہماری قوم 1360(ایرانی سال) میں تمام تر مشکلات اور شدتوں کے سامنے اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے اور دشمن کو مایوس کرنے میں کامیاب ہوئے اور آج بھی یہ کرسکتے ہیں۔سن 1360 کا خدا اور آج کا خدا ایک ہی ہے۔مشکلات اور مختلف حالات کا خدا ایک ہی ہے۔تمام الہی سنیں اپنی اصلی جگہ پہ موجود ہیں۔ہماری یہ کوشش ہونی چاہیے کہ اپنے آپ کو الہی سنت کا وہ مصداق بنائیں جو ہمیں ترقی کی راہ پر گامزن رکھے۔





عہد بندگی ، رھبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *