خودغرضی، ہر فساد کی جڑ! از امام خمینی

ایک پُر اسرار لیکن نصیحت آمیز داستان!

جیسا کہ ہم تصور کرتے ہیں،قرآن کریم حضرت آدمؑ کی داستان میں، کہ جسے ایک پُر اسرار داستان سے تعبیر کیا جاسکتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ بہت نصیحت آمیز بھی ہے، ہمیں کچھ ہدایات دے رہا ہے کہ اگر ان ہدایات پر بشر عمل کرے تو تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

 

انسانی خلقت پر ملائکہ کا سؤال!

اس سے قبل کہ جناب آدمؑ کو خلق کرے خداوند متعال نے فرشتوں سے اس بارے(خلقت انسانی)میں فرماتا ہے کہ میں ایسا کچھ کام کرنا چاہتا ہوں۔ فرشتے اپنے تقدس کے پہلو اور انسان کی لغزش کے پہلو کو مدّ نظر رکھتے ہیں۔ اس وجہ سے، وہ کہتے ہیں، اے پروردگار تو کو کیوں خلق کررہا ایسی مخلوق کو جو زمین میں فساد کرے اور خونریزی اور قتل عام کرے؟ہم تیری تقدیس و ستائش کرتے ہیں۔

 

ملائکہ بشریت کے کمالات سے لاعلم ہیں!

حضرت آدمؑ کے قصّے میں ملائکہ اپنے آپ کو تقدس کی شکل میں دیکھتے ہیں اور انسان کو لغزش و فساد کی شکل میں دیکھتے ہیں۔ وہ اپنی ذات کے نیک اور انسان کی بُرائی کے پہلو کو ملاحظہ کرتے ہیں۔ خدائے تعالیٰ بھی انہیں فرماتا ہے کہ تم نہیں جانتے، تم فقط اپنی ذات کو دیکھ رہے ہو، تم خود غرض ہو اور بشریت کے کمالات کو نہیں جانتے۔

 

ملائکہ کی اطاعت اور ابلیس کی نافرمانی!

اور پھر وہ آدم کو ”اسماء” سکھا کر قصّے کو ختم کرتا ہے، جو دراصل ”اسماء اللہ” ہیں۔ کائنات کی ہر شئے “اسماءاللہ”ہے۔ اور پھر وہ کہتا ہے کہ انہیں پیش کرو!وہ(ملائکہ)دیکھتے ہیں کہ وہ بے بس ہیں۔ وہ اپنے موقف سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔ خداوند متعال حضرت آدمؑ کو خلق کرنے کے بعد ملائکہ کو سجدہ کرنے کا حکم دیتا ہے، تمام “ملائکہ اللہ” سجدہ کرتے ہیں لیکن ابلیس نہیں کرتا۔

 

 

عہد بندگی , امام خمینی

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *