حقیقی اسلامی معاشرے کی خصوصیات! از رہبر انقلاب

اسلامی معاشرے کی تشکیل کا ہدف!

اسلام ہرگز ایسے معاشرے نہیں دیکھنا چاہتا جو علمی میدان میں، سیاسی میدان میں، تمدن کے میدان اور دیگر میدانوں میں پسماندہ ہوں۔ اسلام ایک پیشرفتہ معاشرے کی تشکیل چاہتا ہے۔ اسلام کے احکامات کا ایک بڑا حصہ اس پر واضح طور پر دلالت کرتا ہے۔ تو ہمارے اعلی اہداف کے اس مجموعے کا جز اسلامی معاشرے کی تشکیل ہے۔

 

اسلام روحانی معاشرہ دیکھنا چاہتا ہے!

اسلامی نظام میں معاشرے کے انتظامی امور بھی عدل و مساوات کی بنیاد پر انجام پاتے ہیں اور خود معاشرہ بھی اپنے آپ میں انصاف پسند معاشرہ ہوتا ہے، یہ پیشرفتہ معاشرہ بھی ہے اور روحانی معاشرہ بھی ہے۔ یعنی روحانیت سے معمور اور آراستہ ہے۔

 

اسلام کا منظور نظر معاشرہ!

ایسی روحانیت جو اس بات کا باعث بنتی ہے کہ انسان حقیر، مادی اہداف اور روز مرہ کی زندگی کی خواہشتوں کو اپنی امنگیں اور آرزوئیں نہیں گردانتا۔ اس کے پیش نظر دیگر اعلی اہداف و مقاصد ہوتے ہیں۔ اللہ سے بندوں کا رابطہ قائم ہو اور یہ رابطہ ہمیشہ محفوظ رہے، اسے کہتے ہیں اسلام کا منظور نظر معاشرہ!

 

 

عہد معارف ، آیت اللہ العظمی خامنہ ای

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *