حضرت فاطمہ معصومہ قمؑ کی فضیلت اور مقام
چند گھنٹوں کے لئے راز و نیاز
حضرت معصومہؑ کی شخصیت اور ان کے مقام و منزلت کے بارے میں رہبر کبیر انقلاب حضرت امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) فرماتے ہیں: قم میں قیام کے دوران مجھے جب بھی کوئی مشکل پیش آتی تو میں حضرت فاطمہ معصومہ (علیها السلام) کے حرم مطھر کی زیارت کرتا اور وہاں چند گھنٹوں کے لئے راز و نیاز میں مشغول ہوجاتا اور معمولاً میری مشکل حل ہوجاتی تھی۔1۔
دلوں میں اہل بیتؑ کی معرفت اور ولایت کا بیج بو دیا
رہبر معظم سید علی خامنہ ای (حفظہ اللہ) آپؑ کی عظمت اور نہضت ولایت کے بارے میں یوں گویا ہیں: اس میں کوئی شک نہیں کہ حضرت معصومہؑ کا شہر قم کو قم بنانے اور اس مذہبی اور تاریخی شہر کو عظمت بخشنے میں جو کردار ہے وہ ناقابل تردید ہے۔
اہل بیتؑ پیغمبرﷺ کے دامن میں تربیت پانے والی اس عظیم اور جوان خاتون نے اپنی حرکت (ہجرت) کے ذریعے ائمہؑ کے اصحاب اور یاران و دوستان کے درمیاں اور مختلف شہروں سے گزرتے ہوئے راستے میں لوگوں کے دلوں میں اہل بیتؑ کی معرفت اور ولایت کا بیچ بو دیا۔
اور شہر قم میں اقامت گزین ہو کر اس بات کا سبب بنیں کہ یہ شہر اس دور کی جابر حکومتوں کی ظلمتوں اور زمانے کی تاریکیوں میں معارف اہل بیتؑ کے مرکز کی حیثیت سے جگمگا اٹھے اور ایک ایسا مرکز بن جائے کہ جہاں سے علم کی روشنی اور معارف اہل بیتؑ کا نور پوری اسلامی دنیا میں مشرق سے لے کر مغرب تک پہنچ جائے؛ ۔2
امامزادوں کے درمیان بھی ایک خاص مقام
حضرت آیۃ اللہ العظمی بہجت رح فرماتے ہیں: حضرت فاطمہ معصومہ علیہا السلام امامزادوں کے درمیاں بھی ایک خاص مقام رکھتی ہیں ان کی مخصوص زیارت نقل ہوئی ہے۔ اسی لیے روایت میں ہے: من زارھا وجبت لہ الجنّۃ؛۔ جو بھی ان کی زیارت کرے گا اس پر جنت واجب ہوجائے گی۔ 3
درج ذیل منابع سے ترجمہ کیا گیا
1: tebyan.net
2 : Khamenei.ir
3: کتاب: در محضر آیۃ اللہ بہجت؛ سے ماخوذ
1 Comment
Can I get some books in English and Urdu language