تم دعا کرو، غیبی مدد ضرور آئے گی! از شہید مطہری
دعائے کمیل کے حسین فراز و نشیب!
“اے میرے رب! میرے رب!میرے رب! میرے اعضاء و جوارح کو طاقت دے لیکن اپنی خدمت کی راہ میں(آپ اپنے آپ کو خدمت کے لئے آمادہ خادم کے طور پہ ظاہر کرتے ہیں اور خدا سے مدد اور طاقت مانگتے ہیں)۔ آپ کہتے ہیں کہ نہ صرف اپنے اعضاء و جوارح کے لئے طاقت مانگتا ہوں بلکہ اپنے قلب، اپنے عزم اور قوت فیصلہ کے لئے بھی طاقت کا طلبگار ہوں۔ خدایا! میرے دل کو عزم و قوت فیصلہ دے، میرے ارادے کو مستحکم فرما۔
حقیقت میں دعا کا مطلب کیا ہے؟
بہت اچھی بات ہے کہ میں اپنے لئے غیب پہ ایمان رکھتا ہوں، یہ ایمان صرف میری ذات تک محدود ہے؟ نہیں۔ وہ(دعا ایک بہترین نکتہ پیش کرتے ہیں کہ الہی فلسفے اور مذہب و دین کے مابین فرقوں میں سے ایک فرق یہ ہے کہ الہی فلسفہ(وہ فلسفہ کہ جو دین اسلام سے مربوط نہیں)حد اکثر ایک ایسے خدا پہ اعتقاد رکھتا ہے جو اس عالم سے جدا ہے، ایک ایسے غیبی خدا پہ اعتقاد رکھتا ہے کہ جو مشاہدے(لوگوں کی نظروں)سے دور ہے۔ بالکل اس ماہر فلکیات کی مانند جو کہتا ہے کہ نظام شمسی میں “نیپٹیون” نامی سیارہ دریافت ہوا ہے۔
دعا، خدا اور عالم سے تعلق کا نام ہے!
دینی فلسفے اور فلسفیوں کی مثال ایک ماہر فلکیات کی سی ہے جو لوگوں کو کہتا ہے کہ کائنات میں ایک ایک نیا سیارہ دریافت ہوا ہے۔ ٹھیک ہے ہم مان لیتے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ اس سیارے کے دریافت ہونے کا مجھ سے کیا تعلق ہے؟ لیکن دین میں اصل چیز خدا اور اس کے بندے کے مابین، ہمارے اور غیبی جہاں کے مابین ایک تعلق کا قیام ہے۔ ایک جانب تو دین ہمیں کوشش اور عمل کرنے کی ترغیب کرتا ہے کہ جو روایت امیر المومنین(ع)کے الفاظ میں دین کی خدمت کرنے کا کہتا ہے اور دوسری جانب روحانی تعلق اور غیب کی بات کرتا ہے۔
غیب سے امداد حاصل ہوگی!
جب ہم معنوی روابط اور غیب کی بات کرتے ہیں تو یہاں کہا جاتا ہے کہ تم دعا کرو، مانگو، مدد طلب کرو، ایک ایسے پوشیدہ راستے کہ جسے تم نہیں جانتے، اپنے ہدف و مقصد تک پہنچ جاؤگے۔ دین اسلام کہتا ہے کہ صدقہ دو ، وہ اس مصیبت کو خفیہ انداز میں دور کردے گا کہ جسے تم نہیں جانتے۔ دعا کریں(کی جس کی شرائط ہیں؛ کہ اگر ان شرائط سے مانگی جائے)تو ہم ایک پوشیدہ راستے سے اس کی استجابت کو مشاہدہ کریں گے۔ ارادہ کریں، اور اللہ سے اپنے کاموں میں الہام طلب کریں، آپ مشاہدہ کریں گے کہ معینہ وقت پر اللہ تعالی نے آپ کے دل میں الہام ڈالا ہے، غیب سے آپ کو امداد حاصل ہوگی۔
عہد بندگی ، شہید مطہری