بسیج، ایک مکمل ثقافت و تحریک! از رہبر انقلاب

بسیج کی حقیقت، فقط ایک گروه نہیں!

بسیج، ایک گروپ اور تنظیم ہونے سے پہلے ایک ثقافت ہے، ایک نظریہ ہے۔ یہ ثقافت کیا ہے؟ بسیج کی ثقافت لوگوں میں سے ہونا ہے(عام لوگوں جیسا ہونا)ہے، اپنے ذمہ داری اور وعدے کا پابند ہونا ہے، احساس ذمہ داری کرنا ہے، ملک و قوم میں حال ہی میں ہونے والے واقعات اور اس کے مستقبل پہ اثر انداز ہونے والے واقعات میں غیر جانبدار نہ ہونا ہے۔

 

اختلافِ نظر ٹھیک، دشمنی غلط!

ایک بسیج ممکن ہے کہ ایک مسئلے پر، یا ایک حقیقت پر، یا ایک شخصیت پر اختلاف نظر رکھتا ہو۔ لیکن بسیج قانون کو نہیں توڑتا۔(آپ بسیجی افراد)حکومت سے اپنے مطالبات کرتے ہوئے احتیاط کریں کہ کہیں دشمن آپ کے جائز مطالبات سے سوء استفادہ نہ کرے۔ مسائل کو مطرح کرتے اور تشکیل دیتے ہوئے، اور ان کا راہِ حل دیتے ہوئے ہوشیار رہیں کہ کہیں آپ(مسائل مطرح کرتے ہوئے)دشمن کے جیسی شکل و صورت اختیار نہ کریں۔

 

انقلابی جوان، تنقید کے ساتھ راہ حل بھی!

دشمن کے جیسی شباہت اختیار نہیں کریں کیونکہ وہ بھی(مسائل مطرح کرنے کی آڑ میں)مختلف قسم شبہات اٹھاتا ہے۔ مسائل کو ایک منظم شکل و صورت میں مطرح کرتا ہے اور ایک اجمالی طور پہ مسائل کا راہِ حل بھی دیتا ہے۔(لیکن توجہ رہے کہ)آپ کا مسائل مطرح کرنے کا انداز میں اور ان کا نتیجہ دینے میں دشمن کے مقابلے مکمل طور پہ فرق ہونا چاہیے۔ کیونکہ آخر کار وہ دشمن ہے، خود غرض ہے اور کوئی کام خیر خواھی کی نیت سے نہیں کرتا۔ جیسا کہ میں نے پہلے بھی عرض کیا کہ ایک دشمن بسیجی ہرگز(مسائل پہ بات کرتے ہوئے) دشمن کے جیسی شکل و صورت اختیار نہیں کرتا۔

 

 

 

عہد جوان ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *