باایمان انقلابی جوان اور شدت پسندی از رہبر انقلاب

شدت پسندی، مصلحت پسندی اور میانہ روی کی وضاحت ضروری ہے!

کچھہ لوگوں میں ایک عادت دیکھی گئی ہے کہ دائماً “شدت پسند، شدت پسند”کے جملے کی تکرار کرتے رہتے ہیں۔ صحیح ہے کہ شدت پسندی اور مصلحت پسندی اگر افراط و تفریط کی طرف چلی جائے تو یہ دونوں چیزیں بری ہیں، یہ ہمیں معلوم ہے، لیکن شدت پسندی کیا ہے، مصلحت پسندی کیا ہے، میانہ روی کیا ہے، یہ اتنی واضح چیزیں نہیں ہیں، یہ واضح مسائل میں سے نہیں۔ اس کی وضاحت کی ضرورت ہے۔

 

انقلابی جوان کو شدت پسند کہہ کر نشانہ بنانا!

جب ہم شدت پسندی کی بات کرتے ہیں تو ہمارے سامنے بہت سی خبریں آتی ہیں۔ ان اخباروں اور عناوین کو انسان دیکھتا ہے تو میں یہ سمجتا ہوں کہ جب کچھہ لوگ شدت پسندی کا لفظ استعمال کرتے ہیں تو ان کا مطلب انقلابی اور مومن جوانوں کی تحریک ہوتی ہے۔

 

انقلاب جوانوں پر الزام تراشی سے گریز کریں!

انقلابی جوانوں پہ تہمت لگانے والوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ایسا نہ کریں۔ مذہبی جوانوں پہ، انقلابی جوانوں پہ شدت پسندی کا الزام نہ لگائیں۔ یہ وہی جوان ہیں جو اپنے پورے وجود سے، اور مکمل خلوص کے ساتھ میدان میں کھڑے ہیں۔ جہاں انقلابِ اسلامی کا دفاع کرنا لازمی ہو، جہاں امت کے تشخص کی حفاظت کی بات ہو، جہاں راہ خدا میں اپنی جانیں فدا کرنے اور خون دینے(اسلام پہ جان دینا)کی بات ہو، یہی لوگ ہیں جو میدان عمل میں کھڑے نظر آتے ہیں۔

 

 

عہد جوان ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *