اکسیرِ مقاومت از رہبر انقلاب

بچپن میں سیکھنے والا کام!

آج کل کی دنیا غنڈہ گردی کی دنیا ہے۔سب غنڈہ گردی کرتے ہیں۔جسکا جہاں پہ بھی بس چلتا ہے وہ وہاں غنڈہ کردی کرتا ہے،چھوٹے بڑے،مشرق و مغرب کی تفریق کے بغیر۔لہذا ایک قوم و ملت کو چاہیے کہ بد معاشی اور غنڈہ گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کرے۔ظلم کر خلاف مقاومت کرنا ہمیں بچپن ہی سے سیکھنا چاہییے۔یہ عادت نوجوانی کی عمر سے ہی ہمارے اندر راسخ ہونی چاہییے۔

 

 

 

 

مقاومت کی قدر و قیمت!

مزاحمت اور مقاومت کرنے کی قدر و اہمیت کو سمجھا لازم ہے،یہ کہ ایک قوم کے لوگ اہل مقاومت ہیں۔مقاومت کا مطلب یہ ہے کہ آپ لاقانونیت و بدعنوانیوں کے خلاف پیچھے ہٹنے والے نہیں،کسی حملے پہ انکے قدم ڈگمگاتے نہیں،غنڈہ گردی کے مقابلے میں ہار نہیں مانتے۔ملک و قوم کی مشکلات کا اعلاج یہ(مقاومت) ہے۔

 

 

 

 

معلم، مقاومت کا سبب!

ملت کے اندر احساسِ مقاومت کا پایا جانا،مقاومت کا جذبہ ہونا،اعتماد بہ نفس کی قدر و قیمت کو جاننا،یہ وہ چیزیں ہیں کہ جنکا انجام دینا لازمی ہے۔یہ وہ چیزیں ہیں کہ جو ایک تہذیب یافتہ نسل کو پروان چڑھاتی ہیں،ایسی نسل کہ جو ملک و قوم کو عزت دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔یہ کام مدرسے/اسکول میں ہوسکتا ہے۔اس سے ایک معلم کی قدر و قیمت کا اندازہ کریں۔ادارہِ تعلیم کی ذمہ درای ایسے اہم کاموں کی سرپرستی ہے۔لہذا وزارت تعلیم کسی بھی وزرات سے قابلِ مقایسہ نہیں ہے۔

 

 

 

رھبر معظم ، عہد جوان

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *