امیر المومنینؑ کی شہادت کا تذکرہ! از رہبر انقلاب

امیر المومنینؑ، مجسم ماہِ رمضان!

اس مبارک مہینے (رمضان) کی فضیلت اور اس مہینے میں بندگان صالح کے وظائف کے تعلق سے جو کچھ بھی بیان کیا جا سکتا ہے امیر المومنین علی علیہ السلام کی ذات میں وہ سب کچھ اپنی کامل ترین صورت میں جلوہ فگن ہے۔

 

سیرتِ علی ابن ابیطالبؑ، کمال کی انتہا!

آپ کے فضائل کے سلسلے میں جو کچھ بیان کیا گیا ہےاور جو کچھ لوگوں نے سنا ہے وہ آپ کی حقیقی منزلت و مقام کے مقابلے میں بہت معمولی اور محدود ہے۔ ہم نہ آپ کی مجاہدانہ زندگی کی توصیف کر سکتے ہیں، نہ تقرب الہی کے لئے کی جانے والی آپ کی سعی پیہم کی تصویر کشی کر سکتے ہیں، نہ آپ کی سختیوں اور رنج و غم کا اندازہ لگا سکتے ہیں اور نہ ہی آپ کے عمل کی عظمتوں کا ادراک کر سکتے ہیں۔

 

امیر المومنینؑ کی دعائیں، معرفت کا سمندر!

آپ امیر المومنین علیہ السلام کی دعاؤں کو دیکھئے، سب سے زیادہ گہری دعائيں وہی ہیں۔ امیر المومنین علیہ السلام سے منقول دعائیں، یہی دعائے کمیل یا مناجات شعبانیہ، دونوں ہی حضرت امیر المومنین علیہ السلام سے منقول ہیں آپ کی یہ مناجاتیں اور یہ تضرع اور خضوع و خشوع، ان دعاؤں کو توجہ سے پڑھنے والے شخص کو بالکل مختلف دنیا میں پہنچا دیتا ہے۔

 

فزت و رب الکعبہ!

امیر المومنین علی علیہ السلام نے اپنے ان عزیزوں کے فراق میں آنسو بہائے۔ آپ نے سب سے زیادہ گریہ رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے فراق میں کیا۔ آپ بار بار آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو یاد کرکے روتے تھے۔ یہ غم انگیز باتیں اور جملے جو حضرت امیر المومنین علیہ السلام کی زبان پر جاری رہتے تھے ماہ رمضان کی انیسویں شب گزرنے کے بعد صبح کے وقت ضربت لگ جانے کے بعد تھم گئے۔ لوگوں نے اچانک آپ کی مانوس آواز سنی۔ آپ کی زبان پر “فزت و رب الکعبۃ” کا فقرہ بار بار آتا تھا۔

 

 

عہد معارف ، رہبر انقلاب

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *