امام عسکری علیہ السلام کی مذہبی و فکری جہدوجہد از رہبر انقلاب

امام علیه‌السلام اور ان کے پیروکار، قریبی رشتے دار!

امام حسن عسکری علیہ السلام اپنے حامیوں کی جماعت کو اپنے سے قریب سمجھتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ ہمارے اور تمہارے درمیان قریبی رشتہ داری ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم پہلے درجے کے رشتہ دار ہیں، باپ بیٹے کی طرح، بھائیوں کی طرح۔ اور مومن مومن کا بھائی ہے!

 

امام حسن عسکریؑ اور مومن کی تعریف!

امام عسکری علیہ السلام سے ایک روایت کے مطابق دو مومنوں کے درمیان سگے بھائیوں کا رشتہ قائم ہے نہ کہ سوتیلے بھائی کا۔ مومن سے کون مراد ہے؟ جو شخص امام عسکری علیہ السلام کے راستے پر گامزن ہے، یہ امام اور ان کے پیروکاروں کے درمیان مضبوط اور نظم و ضبط پہ مبنی راستہ رابطہ ہے۔

 

امام عسکریؑ کا اہم خط!

بعض شیعوں کا خیال تھا کہ امام عسکری علیہ السلام نے اپنے باپ دادا کا راستہ چھوڑ دیا۔ امام عسکری علیہ السلام نے انہیں ایک خط میں فرمایا: ’’ہمارا ارادہ اور عزم اب بھی مضبوط ہے۔ ہمارا دل آپ حضرات کی خلوصِ نیت اور خیر خواہی سے مطمئن ہے ۔”ذرا ملاحظہ کریں یہ(جملہ)شیعوں کے لیے کتنا حوصلہ افزا ہے… یہ امام اور ان کے پیروکاروں کے درمیان مضبوط تنظیمی تعلق ہے۔

 

امام عسکریؑ اور عالمی نیٹ ورک کی تشکیل!

امام عسکری علیہ السلام نے اسی شہر سامرہ میں جو کہ درحقیقت ایک چھاؤنی کی مانند تھا، ایک بڑے تبلیغی اور تعلیمی نیٹ ورک کے ساتھ تمام عالم اسلام کے ساتھ ان تمام رابطوں کو منظم کیا۔ صرف یہ نہیں تھا کہ وہ نماز اور روزہ یا طہارت و نجاست کے مسائل کا جواب دیتے تھے۔ آپؑ اسلام میں پایا جانے والے”امام” کے حقیقی منصب پہ آئے اور لوگوں سے گفتگو کی۔

 

 

عہد معارف ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *