اسلامی جمہوریت اور مغربی جمہوریت کا تقابل از رہبر انقلاب

اسلامی جمہوری اور لبرل ڈیموکریسی محاذ کا فطری ٹکراؤ!

اسلامی جمہوریہ کی تشکیل سے قبل مغرب کی لبرل ڈیموکریسی سے وابستہ جمہوریتؤں کا محاذ دنیا کا واحد محاذ تھا لیکن اسلامی انقلاب کے بعد اسلامی جمہوریت پر استوار نیا محاذ وجود میں آیا جس کا مغربی ڈیموکریسی کے مد مقابل کھڑا ہونا فطری تھا۔

 

مغربی جمہوریت کا حقیقی چہرہ!

مغربی ڈیموکریسی کی ماہیت میں استکبار، جارحیت، قوموں کے حقوق پر حملہ، مطلق طاقت حاصل کرنے کے لئے جنگ افروزی اور خونریزی پائی جاتی ہے جس کا ثبوت ایشیا، افریقا اور لاطینی امریکہ کے مختلف ممالک پر انیسویں صدی میں سامراجی قبضہ ہے جو جمہوریت، آزادی اور انسانی حقوق کے بارے میں ان کے دعوؤں اور نعروں کے اوج کا زمانہ ہے۔

 

اسلامی جمہوریت کی بنیادی خصوصیات!

اسلامی جمہوری محاذ کا سب سے اہم موقف ظلم و زیادتی کا مقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ اسلامی جمہوریہ کیوں سامراجی محاذ سے نبرد آزما ہے کہا کہ ہمارا ملکوں، حکومتوں اور قوموں سے بذات خود کوئی تنازعہ نہیں ہے بلکہ ہماری مخالفت ظلم و جارحیت سے ہے جو مغربی ڈیموکریسی کے محاذ کے باطن کا حصہ ہے۔

 

عہد بصیرت ، آیت اللہ العظمی خامنہ ای

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *