اخلاق کی اہمیت
Previous
Next
تزکیہ نفس اور اخلاق کی اہمیت پر روایات اہلبیت علیہم السلام میں متعدد بار زور دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں رہبر معظم حضرت آیت اللہ العظمی سیّد علی خامنہ ای دام ظلہ فرماتے ہیں:
اخلاق کا بنیادی ہدف
معنویت کا بنیادی ہدف یہ ہے کہ انسان، خدائی اخلاق کے سانچے میں ڈھل جائے۔ اخلاق، دیگر امور کے لیے مقدمہ نہیں ہے بلکہ بنیادی اصل ہے۔ دیگر امور جیسے پیامبران خدا کی حاکمیت وغیرہ مقدمہ ہیں اخلاق اللہ سے متصف ہونے کے لیے۔
علم کے بغیر اخلاق وبال بن جاتا ہے
آج عالمی سطح پر حاکم مختلف نظاموں کی ناکامی کا بنیادی سبب اخلاق اور معنویت سے دوری ہے۔معاصر اخلاقی بحران انسانیت کو نابودی کی طرف لے جا رہا ہے۔ انسان اس بات سے غافل ہے کہ اخلاق سے عاری علم معاشرے کے لیے وبال بن جاتا ہے۔علم اس وقت مفید بن سکتا ہے جب معاشرے کے انفرادی اور اجتماعی شعبہ ھای حیات پر اخلاق کی حاکمیت قائم ہوجائے۔
اخلاق کی اہمیت اور ضرورت
میری نگاہ میں جوانوں کے لیے اخلاقی اور معنوی اقدار، حصول علم کی نسبت زیادہ ضروری اور اہم ہیں۔ انقلاب اسلامی انہیں اقدار کی خاطر وجود میں آیا ہے۔ علم کو ہمیشہ عمل کے ساتھ ہونا چاہیے اور ہمیں چاہیے کہ اس سلسلے میں کام کریں تا کہ تعلیم یافتہ طبقے میں غرور اور تکبر کا خاتمہ ہوجائے اور معاشرے میں پائی جانے والی بد اخلاقی اور کج فکری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جا سکے۔
تکبّر کے نقصانات
انسان کی زندگی سے سلامتی اور سکون چھین لینے والی منفی خصلتوں میں سے ایک انتہائی خطرناک خصلت تکبّر ہے۔ انسانی معاشرے کے اکثر نقصانات کا سبب قوموں کا تکبر رہا ہے۔ تکبر جیسی مہلک بیماری کو کچلنے کا واحد نسخہ اسلامی عبادات باالخصوس نماز ہے جو موئثراور کارآمد علاج ہے۔
ترجمہ و اقتباس از کتاب تعلیم و تربیت از دیدگاہ مقام معظم رہبری)
1: کتاب تعلیم و تربیت از دیدگاہ مقام معظم رہبری، بہ کوشش امیرحسین بانکی پور فرد و احمد قماشچی، تہران، تربیت اسلامی، اول، 1380ش، ص 132-160.