اتحاد بین المسلمین امام خمینیؒ کی نگاہ میں
تمام مسلمانوں پر واجب ہے کہ وہ آپس میں متحد رہیں، آج کا دور نہایت حساس اور نازک دور ہے، ہم لوگ موت و حیات کی کشمکش سے دوچار ہیں۔اگر باہمی اتحاد کو فروغ نہیں دیں گے تو ہمیشہ کے لیے اغیار کے تسلط میں گرفتار رہیں گے۔
اتحٓاد بین المسلمین واجب ہے
اگر مسلمان باہم متحد ہوجاتے تو بیگانے ان پر کبھی تسلط حاصل نہیں کر پاتے، مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اس بات کا باعث بنا کہ غیر مسلم طاقتیں ہم پر مسلط ہوجائیں۔ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ نے ابتداء میں جاہل افراد کے ہاتھوں سر اٹھایا اور آج بھی ہم اس کے شکار ہیں۔
شیعہ اور سنی تفرقہ سے گریز کریں
اسلام میں شیعہ اور سنی کے درمیان کبھی بھی تفرقہ وجود نہیں رکھتا، شیعہ اور سنی کے درمیان ہرگز تفرقہ نہیں ہونا چاہیے۔ باہمی وحدت کو محفوظ رکھیں، ائمہ اطہار نے ہمیں یگانگت اور باہمی میل جول کی سفارش کی ہے، جو شخص( شیعہ سنی) اتحاد کو ٹھیس پہنچانا چاہتا ہے وہ یا تو (اسلام اور عالمی تقاضوں سے) جاہل ہے یا پھر فتنہ پرور ہے۔
دشمنان اسلام کے پروپیگنڈے میں نہ آئیں
ہمارے سنی بھائیوں کو دشمنان اسلام کے پروپیگنڈوں کا اثر نہیں لینا چاہیے، ہم آپس میں بھائی ہیں۔ شیعہ اور سنی کے مابین اختلاف صدر اسلام سے چلا آرہا ہے، اس زمانے میں اموی اور بالخصوص عباسی خلفاء تفرقہ پھیلانے کے درپے تھے، محفلیں ( مناظرہ کے نام پر) سجا کر متنازعہ مسائل کو ہوا دیتے تھے۔
اس مذموم عمل نے شیعہ اور سنی کو اپنے عقیدے کی برتری اور باہمی رقابت پر ابھارا۔ہمارے ائمہ اطہار ع کی کوشش رہی کہ شیعہ، اہل سنت کے ساتھ نماز پڑھیں، تشییع جنازہ کریں( معاشرتی میل جول رکھیں)۔
استعمار اور شیعہ سنی تفرقہ
وقت گزرنے کے ساتھ عالمی طاقتوں نے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کی خاطر شیعہ سنی کو آپس میں لڑا دیا، ان طاقتوں نے شیعہ سنی عوام کے جذبات کو سامنے رکھ کر اپنے منصوبون کو آگے بڑھایا۔
انہوں نے دوہرا فائدہ اٹھایا ہے، تفرقہ کے ذریعے مادی مفادات سمیٹے ہیں جو کہ واضح ہے۔ اسکتبار نے مسلم اختلافات کو ہوا دے کر روحانی بھی اٹھایا ہے، وہ یہ کہ تفرقہ پھیلا کر مسلمانوں کو کے درمیان نفرتوں کی خلیج حائل کردی ہے اور مسلمانوں کے بیچ جدائی ڈال کر انتشار سے دوچار کر دیا ہے۔
بیرونی حکومتیں مسلمانوں کے اختلافی مسائل کو نشریاتی اداروں کے ذریعے دنیا بھر میں منتشر کر کے منافرت پھیلاتی ہیں، یہ بیرونی طاقتیں ہی ہیں جو مسلمانوں کے ساتھ اس طرز کے گھناونے کھیل کھیلتی ہیں
ترجمہ و اقتباس از کتاب: صحیفه امام خمینی رح ، ج6، ص84 و 95۔