نماز جمعہ کی اہمیت از رہبر انقلاب

نماز جمعہ ایک بے نظیر اجتماع ہے!

جہاں تک میں جانتا ہوں اور کچھہ حد تک تحقیق کی ہے، دنیا کے کسی آئین و مذہب میں، کہیں بھی، ہفتہ وار روحانی اجتماع نہیں ہوتا، جہاں ایک شہر کے افراد یا شہر کے افراد کی ایک بڑی تعداد ہر ہفتے کسی ایک مرکزی جگہ پہ اکھٹے ہوں اور ایک دوسرے سے ملاقات کریں۔ اس اجتماع سے دیا جانے والا پیغام کیا ہو، یہ اس کے بعد کا مسئلہ ہے۔ یہ اجتماع اہم خصوصیت رکھتا ہے۔

 

نماز جمعہ، یعنی دائماً خدمتِ خدا میں حاضر رہنا!

اجتماعی لحاظ سے فریضہِ حج بیت اللہ پر بھی اس(نماز جمعہ)کی ترجیح واضح ہوتی ہے، یعنی لگاتار، اس ہفتے، اگلے ہفتے، اس کے اگلے ہفتے، اس کے اگلے ہفتے۔۔۔۔یہاں تک کہ آخر تک۔ یہ ان ہی جملوں کا مصداق ہے جو ہم دعائے کمیل میں پڑھتے ہیں: “حَتّىٰ تَکونَ اَعمالى وَ اَورادى کُلُّها وِرداً واحِداً وَ حالى‌ فى‌ خِدمَتِکَ سَرمَدا”۔ دائما اور لگاتار یعنی یہ کہ ایک دن حاضر رہوں اور دوسرے دن نہیں، ایک جگہ موجود ہوں اور دوسری جگہ نہیں، نہیں! دائما تیری(اللہ تعالی)کی خدمت میں رہوں: “وَ حالى‌ فى‌ خِدمَتِکَ سَرمَدا”۔

 

مسائل کے حل کا بیس کیمپ کہاں ہے؟

لہذا جب ایک ایسا اجتماع(نماز جمعہ)ہو جہاں ایک شہر کے افراد کی بڑی تعداد ایک ہر ہفتے ایک مخصوص جگہ پہ جمع ہو، یہ کام معاشرے کے تمام اہم مسائل و موضوعات کو مطرح کرنے کے لئے ایک بنیاد اور بیس کیمپ ثابت ہوسکتا ہے۔ جب طے ہوچکا ہے کہ سب کو اکھٹا ہونا ہے، تو سب کے ذہنوں میں کوئی نکتہ آتا ہے، کوئی بات آتی ہے۔

 

 

عہد بندگی ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *