محنت کش کی زندگی میں بہتری ملکی حالت میں بہتری ہے! از رہبر انقلاب

کام اور مصنوعات کے معیار کو کیسے بہتر بنایا جائے؟

ایک نکتہ کہ جو سب کے علم میں ہونا چاہیئے سرکاری عہدیداروں کو معلوم ہونا چاہیئے کاروباری اور سرمایہ کار افراد کہ متعدد ملازمتیں ان کے وسائل اور سہولیات پہ منحصر ہیں، سب کو معلوم ہونا چاہیئے کہ اگر محنت کش کی زندگی بہتر بنانے کی کوشش کی جائے تو ملکی ترقی کی صورتحال میں اضافہ ہوگا۔ جب مزدور کو کوئی فکر نہ ہو اس کی نوکری محفوظ ہو زندگی میں خوشحالی ہو اور زندگی آسانی سے چل رہی ہو، تو کام کا معیار بھی بڑھے گا اور مصنوعات کا بھی۔

 

پیداوار میں اضافے کی چابی محنت کش ہے!

ملکی پیداوار اس کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ ملکی پیداوار کی ریڑھ کی ہڈی مزدور ہے۔ہمیں ہرگز مزدوروں کو کمزور نہیں ہونے دینا چاہیئے۔ ہم نے اس سال کے شعار میں واضح الفاظ میں کہہ دیا “پیداوار میں اضافہ” یہ کام کیسے ممکن ہوگا؟پیداوار میں اضافے کا ایک اہم حصّہ مزدوروں سے متعلق ہے۔مزدور کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لئے زمینہ فراہم کرنا ایک ذمہ داری ہے۔

 

محنت کش پہ ظلم تمام نیکیوں کو برباد کردے گا!

امالی شیخ صدوق میں مزدوروں سے متعلق روایت ہے کہ اگر کوئی کسی مزدور پہ ظلم کرے تو اسکی تمام نیکیاں ضائع ہوجائیں گی اور اللہ تعالی اس شخص پر جنّت کی خوشبو کو بھی حرام کردیگا!یعنی اس طرح ہے۔ یہ ظلم کیا ہے؟ آیا ظلم فقط یہ ہے کہ اس کی تنخواہ نہ دی جائے؟ہاں یہ بہت بڑا ظلم ہے لیکن صرف یہ ظلم نہیں، میری رائے میں مختلف مسائل جیسے انشورنس حفظان صحت مزدور کی صلاحیت کو بہتر بنانا تعلیمی سطح کو بہتر بنانے کے لئے اقدام نہ کرنا تخلیقی صلاحیتوں میں اضافے کے لئے زمینہ فراہم نہ کرنا، یہ سب ظلم کے زمرے میں آتا ہے۔

 

عہد زندگی رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *