اسلام میں کام اور محنت کش کی اہمیت اور مقام از رہبر انقلاب

محنتکش کی قدر و منزلت!

محنتکش کی قدر و قیمت کے بارے میں سب سے اہم جملہ جو اس حوالے سے عرض کیا جاسکتا ہے وہ یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس روایت کے مطابق مزدور کے ہاتھ کا بوسہ لیا۔

 

محنتکش کے موضوع پر دنیاوی مکاتب اور اسلام میں اختلاف!

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس روایت کے مطابق مزدور کے ہاتھ کا بوسہ لیا۔ اس سے بڑھ کر اور کیا ہو سکتا ہے؟ یہ مزدور کی اہمیت ہے۔یہاں ایک اہم نکتہ ہے کہ دنیا میں، مختلف ممالک، قوموں اور ثقافتوں میں، ہر ایک کا مزدوروں کا دن مناتے ہیں، مزدور کا دن پوری دنیا کا ہے، لیکن یہاں نکتہ یہ ہے کہ مادی دنیا کا مزدور کے بارے میں نظریہ، اسلام کے نظریہ سے مختلف ہے۔

 

اسلام میں محنکش کی اہمیت کی وجہ!

ہاں، مادی دنیا بھی مزدور کو اہمیت دیتی ہے، لیکن کیوں؟کیوں کہ مزدور کی طرف مادی دنیا کا نظریہ ایک آلے کی طرح ہے، ایک پیسہ کمانے والا آلہ، پیچ و مہرے کی مانند ، ایک مشین کی مانند۔ لیکن اسلام(اسلامی نقطہ نظر)ایسا نہیں ہے۔ ایک مزدور کے لئے اسلام کا نظریہ اور وہ قدر و قیمت جو اسلام ایک مزدور کے لئے قائل ہے، اس کی بنیادی وجہ وہ اہمیت ہے کہ جو اسلام “کام کرنے”کو دیتا ہے۔ “عمل”؛ اسلام عمل(نیک اعمال)کرنے کو ایک ذاتی قدر و منزلت دیتا ہے۔

 

 

عہد زندگی ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *